ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

حِزقی ایل 7 Urdu Bible Revised Version (URD)

اِسرا ئیل کاانجام نزدِیک ہے

1. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2. کہ اَے آدم زاد خُداوند خُدا اِسرائیل کے مُلک سے یُوں فرماتا ہے کہ تمام ہُؤا! مُلک کے چاروں کونوں پر خاتِمہ آن پُہنچا ہے۔

3. اب تیری اجل آئی اور مَیں اپنا غضب تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔

4. میری آنکھ تیری رِعایت نہ کرے گی اور مَیں تُجھ پر رحم نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تیری روِش کے مُطابِق تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

5. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بلا یعنی بلایِ عظِیم! دیکھ وہ آتی ہے۔

6. خاتِمہ آیا ۔ خاتِمہ آ گیا ۔ وہ تُجھ پر آ پُہنچا ۔ دیکھ وہ آ پُہنچا۔

7. اَے زمِین پر بسنے والے تیری شامت آ گئی ۔ وقت آ پُہنچا ۔ ہنگامہ کا دِن قرِیب ہُؤا ۔ یہ پہاڑوں پر خُوشی کی للکار کا دِن نہیں۔

8. اب مَیں اپنا قہر تُجھ پر اُنڈیلنے کو ہوں اور اپنا غضب تُجھ پر پُورا کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔

9. میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا ۔ مَیں تُجھے تیری روِش کے مُطابِق سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند سزا دینے والا ہُوں۔

10. دیکھ وہ دِن ۔ دیکھ وہ آ پُہنچا ہے! تیری شامت آگئی ۔ عصا میں کلِیاں نِکلِیں ۔ غُرُور میں غُنچے نِکلے۔

11. سِتم گری نِکلی کہ شرارت کے لِئے چھڑی ہو ۔ کوئی اُن میں سے نہ بچے گا ۔ نہ اُن کے انبوہ میں سے کوئی اور نہ اُن کے مال میں سے کُچھ اور اُن پر ماتم نہ ہو گا۔

12. وقت آ گیا ۔ دِن قرِیب ہے ۔نہ خرِیدنے والا خوش ہو نہ بیچنے والا اُداس کیونکہ اُن کے تمام انبوہ پر غضب نازِل ہونے کو ہے۔

13. کیونکہ بیچنے والا بِکی ہُوئی چِیز تک پِھر نہ پُہنچے گاا گرچہ ہنُوز وہ زِندوں کے درمِیان ہوں کیونکہ یہ رویا اُن کے تمام انبوہ کے لِئے ہے ۔ایک بھی نہ لَوٹے گا اور نہ کوئی بدکرداری سے اپنی جان کو قائِم رکھّے گا۔

14. نرسِنگا پُھونکا گیا اور سب کُچھ تیّار ہے لیکن کوئی جنگ کو نہیں نِکلتا کیونکہ میرا غضب اُن کے تمام انبوہ پر ہے۔

اِسرا ئیل کے گُناہوں کی سزا

15. باہر تلوار ہے اور اندر وبا اور قحط ہیں ۔ جو کھیت میں ہے تلوار سے قتل ہو گا اور جو شہر میں ہے قحط اوروبا اُسے نِگل جائیں گے۔

16. لیکن جو اُن میں سے بھاگ جائیں گے وہ بچ نِکلیں گے اور وادِیوں کے کبُوتروں کی مانِند پہاڑوں پر رہیں گے اور سب کے سب نالہ کریں گے ۔ ہر ایک اپنی بدکرداری کے سبب سے۔

17. سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے۔

18. وہ ٹاٹ سے کمر کَسیں گے اور ہَول اُن پر چھا جائے گا اور سب کے مُنہ پر شرم ہو گی اور اُن سب کے سروں پر چندلاپن ہو گا۔

19. وہ اپنی چاندی سڑکوں پر پھینک دیں گے اور اُن کا سونا ناپاک چِیز کی مانِند ہو گا ۔ خُداوند کے غضب کے دِن میں اُن کا سونا چاندی اُن کو نہ بچا سکے گا ۔ اُن کی جانیںآسُودہ نہ ہوں گی اور اُن کے پیٹ نہ بھریں گے کیونکہ اُنہوں نے اُسی سے ٹھوکر کھا کر بدکرداری کی تھی۔

20. اور اُن کے خُوب صُورت زیور شَوکت کے لِئے تھے پر اُنہوں نے اُن سے اپنی نفرتی مُورتیں اور مکرُوہ چِیزیں بنائِیں اِس لِئے مَیں نے اُن کے لِئے اُن کو ناپاک چِیز کی مانِند کر دِیا۔

21. اور مَیں اُن کو غنِیمت کے لِئے پردیسیوں کے ہاتھ میں اور لُوٹ کے لِئے زمِین کے شرِیروں کے ہاتھ میں سَونپ دُوں گا اور وہ اُن کو ناپاک کریں گے۔

22. اور مَیں اُن سے مُنہ پھیر لُوں گا اور وہ میرے خَلوت خانہ کو ناپاک کریں گے ۔ اُس میں غارت گر آئیں گے اور اُسے ناپاک کریں گے۔

23. زنجِیربنا کیونکہ مُلک خُون ریزی کے گُناہوں سے پُر ہے اور شہر ظُلم سے بھرا ہے۔

24. پس مَیں غَیر قَوموں میں سے بدترِین کو لاؤُں گا اور وہ اُن کے گھروں کے مالِک ہوں گے اور مَیں زبردستوں کا گھمنڈ مِٹاؤُں گا اور اُن کے مُقدّس مقام ناپاک کِئے جائیں گے۔

25. ہلاکت آتی ہے اور وہ سلامتی کو ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔

26. بلا پر بلا آئے گی اور افواہ پر افواہ ہو گی ۔ تب وہ نبی سے رویا کی تلاش کریں گے لیکن شرِیعت کاہِن سے اور مصلحت بزُرگوں سے جاتی رہے گی۔

27. بادشاہ ماتم کرے گا اور حاکِم پر حَیرت چھا جائے گی اور رعِیّت کے ہاتھ کانپیں گے مَیں اُن کی روِش کے مُطابِق اُن سے سلُوک کرُوں گا اور اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن پر فتویٰ دُوں گا تاکہ وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔