ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

حِزقی ایل 17 Urdu Bible Revised Version (URD)

عُقابوں اور انگُورکے درخت کی تمثِیل

1. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2. کہ اَے آدم زاد ایک پہیلی نِکال اور اہلِ اِسرائیل سے ایک تمثِیل بیان کر۔

3. اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بڑا عُقاب جو بڑے بازُو اور لمبے پر رکھتا تھا اپنے رنگا رنگ کے بال و پر میں چُھپا ہُؤا لُبنا ن میں آیا اور اُس نے دیودار کی چوٹی توڑ لی۔

4. وہ سب سے اُونچی ڈالی توڑ کر سَوداگری کے مُلک میں لے گیا اور سَوداگروں کے شہر میں اُسے لگایا۔

5. اور وہ اُس سرزمِین میں سے بِیج لے گیا اور اُسے زرخیززمِین میں بویا ۔ اُس نے اُسے آبِ فراوان کے کنارے بیدکے درخت کی طرح لگایا۔

6. اور وہ اُگا اور انگُور کا ایک پست قد شاخ دار درخت ہو گیا اور اُس کی شاخیں اُس کی طرف جُھکی تھِیں اور اُس کی جڑیں اُس کے نِیچے تھِیں چُنانچہ وہ انگُور کا ایک درخت ہُؤا ۔ اُس کی شاخیں نِکلِیں اور اُس کی کونپلیں بڑھِیں۔

7. اور ایک اَور بڑا عُقاب تھا جِس کے بازُو بڑے بڑے اور پر و بال بُہت تھے اور اِس تاک نے اپنی جڑیں اُس کی طرف جُھکائِیں اور اپنی کیارِیوں سے اپنی شاخیں اُس کی طرف بڑھائِیں تاکہ وہ اُسے سِینچے۔

8. یہ آبِ فراوان کے کنارے زرخیز زمِین میں لگائی گئی تھی تاکہ اِس کی شاخیں نِکلیں اور اِس میں پَھل لگیں اور یہ نفِیس تاک ہو۔

9. تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا یہ برومندہو گی؟ کیا وہ اِس کو اُکھاڑ نہ ڈالے گا؟ اور اِس کا پَھل نہ توڑ ڈالے گا کہ یہ خُشک ہو جائے اور اِس کے سب تازہ پتّے مُرجھا جائیں؟ اِسے جڑ سے اُکھاڑنے کے لِئے بُہت طاقت اور بُہت سے آدمِیوں کی ضرُورت نہ ہو گی۔

10. دیکھ یہ لگائی تو گئی پر کیا یہ برومند ہو گی؟ کیا یہ پُوربی ہوا لگتے ہی بِالکُل سُوکھ نہ جائے گی؟ یہ اپنی کیارِیوں ہی میں پژمُردہ ہو جائے گی۔

اِس تمثِیل کی تشرِیح

11. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

12. کہ اِس باغی خاندان سے کہہ کیا تُم اِن باتوں کا مطلب نہیں جانتے؟ اِن سے کہہ دیکھو شاہِ بابل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے اُمرا کواسِیر کر کے اپنے ساتھ بابل کو لے گیا۔

13. اور اُس نے شاہی نسل میں سے ایک کو لِیا اور اُس کے ساتھ عہد باندھا اور اُس سے قَسم لی اور مُلک کے بہادُروں کو بھی لے گیا۔

14. تاکہ وہ مملکت پست ہو جائے اور پِھر سر نہ اُٹھا سکے بلکہ اُس کے عہد کو قائِم رکھنے سے قائِم رہے۔

15. لیکن اُس نے بُہت سے آدمی اور گھوڑے لینے کے لِئے مِصر میں ایلچی بھیج کر اُس سے سرکشی کی ۔ کیا وہ کامیاب ہوگا؟ کیا اَیسے کام کرنے والا بچ سکتا ہے؟ کیا وہ عہدشِکنی کر کے بھی بچ جائے گا؟۔

16. خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ اُسی جگہ جہاں اُس بادشاہ کا مسکن ہے جِس نے اُسے بادشاہ بنایا اور جِس کی قَسم کو اُس نے حقِیرجانا اور جِس کا عہد اُس نے توڑا یعنی بابل میں اُسی کے پاس مَرے گا۔

17. اور فرعو ن اپنے بڑے لشکر اور بُہت سے لوگوں کو لے کرلڑائی میں اُس کے ساتھ شرِیک نہ ہو گا جب دمدمہ باندھتے ہوں اور بُرج بناتے ہوں کہ بُہت سے لوگوں کو قتل کریں۔

18. چُونکہ اُس نے قَسم کو حقِیر جانا اور اُس عہد کو توڑااور ہاتھ پر ہاتھ مار کر بھی یہ سب کُچھ کِیا اِس لِئے وہ بچ نہ سکے گا۔

19. پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ میری ہی قَسم ہے جِس کو اُس نے حقِیرجانا اور وہ میرا ہی عہد ہے جو اُس نے توڑا ۔ مَیں ضرُور یہ اُس کے سر پر لاؤُں گا۔

20. اور مَیں اپنا جال اُس پر پَھیلاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پکڑا جائے گا اور مَیں اُسے بابل کو لے آؤُں گااور جو میرا گُناہ اُس نے کِیا ہے اُس کی بابت مَیں وہاں اُس سے حُجّت کرُوں گا۔

21. اور اُس کے لشکر کے سب فراری تلوار سے قتل ہوں گے اورجو بچ رہیں گے وہ چاروں طرف پراگندہ ہو جائیں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔

خُد ا کی طرف سے اُمّید کا وعدہ

22. خُداوند خُدا فرماتا ہےمَیں بھی دیودار کی بُلند چوٹی لُوں گا اور اُسےلگاؤُں گا ۔پِھر اُس کی نرم شاخوں میں سے ایک کونپل کاٹلُوں گااور اُسے ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر لگاؤُں گا۔

23. مَیں اُسے اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر لگاؤُں گااوروہ شاخیں نِکالے گا اور پَھل لائے گااور عالِی شان دیودار ہو گااور ہر قِسم کے پرِندے اُس کے نِیچے بسیں گے ۔وہ اُس کی ڈالِیوں کے سایہ میں بسیرا کریں گے۔

24. اور مَیدان کے سب درخت جانیں گےکہ مَیں خُداوند نےبڑے درخت کو پست کِیااور چھوٹے درخت کو بُلند کِیا ۔ہرے درخت کو سُکھا دِیا اور سُوکھے درخت کوہرا کِیا ۔مَیں خُداوند نے فرمایا اور کر دِکھایا۔