ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

حِزقی ایل 5 Urdu Bible Revised Version (URD)

حِزقی ایل اپنے بال مُنڈاتا ہے

1. اَے آدم زاد تُو ایک تیز تلوار لے اور حجّام کے اُسترہ کی طرح اُس سے اپنا سر اور اپنی داڑھی مُنڈا اور ترازُو لے اور بالوں کو تول کر اُن کے حِصّے بنا۔

2. پِھر جب مُحاصرہ کے دِن پُورے ہو جائیں تو شہر کے بِیچ میں اُن کا ایک حِصّہ لے کر آگ میں جلا اور دُوسرا حِصّہ لے کر تلوار سے اِدھر اُدھر بِکھیر دے اور تِیسرا حِصّہ ہوامیں اُڑا دے اور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔

3. اور اُن میں سے تھوڑے سے بال گِن کر لے اور اُن کو اپنے دامن میں باندھ۔

4. پِھر اُن میں سے کُچھ نِکال کر آگ میں ڈال اور جلا دے ۔ اِس میں سے ایک آگ نِکلے گی جو اِسرائیل کے تمام گھرانے میں پَھیل جائے گی۔

5. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم یِہی ہے ۔ مَیں نے اُسے قَوموں اور مملکتوں کے درمِیان جو اُس کے آس پاس ہیں رکھّا ہے۔

6. لیکن اُس نے دِیگر اقوام سے زِیادہ شرارت کر کے میرے احکام کی مُخالفت کی اور میرے آئِین کو آس پاس کی مملکتوں سے زِیادہ ردّ کِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے احکام کو ردّ کِیا اور میرے آئِین کی پَیروی نہ کی۔

7. پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم اپنے آس پاس کی اقوام سے بڑھ کر فِتنہ انگیز ہو اور میرے آئِین کی پَیروی نہیں کی اور میرے اِحکام پر عمل نہیں کِیا اور اپنے آس پاس کی اقوام کے آئِین و احکام پر بھی کار بند نہیں ہُوئے۔

8. اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ہاں مَیں ہی تیرا مُخالِف ہُوں اور تیرے درمِیان سب قَوموں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے سزا دُوں گا۔

9. اور مَیں تیرے سب نفرتی کاموں کے سبب سے تُجھ میں وُہی کرُوں گا جو مَیں نے اب تک نہیں کِیا اور کبھی نہ کرُوں گا۔

10. پس تُجھ میں باپ بیٹے کو اور بیٹا باپ کو کھا جائے گا اور مَیں تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے بقِیّہ کو ہر طرف پراگندہ کرُوں گا۔

11. پس خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم چُونکہ تُو نے اپنی تمام مکرُوہات سے اور اپنے نفرتی کاموں سے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی تُجھے گھٹاؤُں گا ۔ میری آنکھیں رِعایت نہ کریں گی ۔ مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔

12. تیرا ایک حِصّہ وبا سے مَر جائے گا اور کال سے تیرے اندر ہلاک ہو جائے گا اور دُوسرا حِصّہ تیری چاروں طرف تلوار سے مارا جائے گا اور تِیسرے حِصّہ کو مَیں ہر طرف پراگندہ کرُوں گا اور تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔

13. میرا قہر یُوں پُورا ہو گا تب میرا غضب اُن پر دِھیما ہو جائے گا اور میری تسکِین ہو گی اور جب مَیں اُن پر اپنا قہر پُورا کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ مُجھ خُداوند نے اپنی غَیرت سے یہ سب کُچھ فرمایا تھا۔

14. اِس کے سِوا مَیں تُجھ کو اُن قَوموں کے درمِیان جو تیرے آس پاس ہیں اور اُن سب کی نِگاہوں میں جو اُدھر سے گُذر کریں گے وِیران و باعِث ملامت بناؤُں گا۔

15. پس جب مَیں قہر و غضب اور سخت ملامت سے تیرے درمِیان عدالت کرُوں گا تو تُو اپنے آس پاس کی اقوام کے لِئے جایِ ملامت و اِہانت اور مقامِ عِبرت و حَیرت ہو گی ۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔

16. یعنی جب مَیں سخت قحط کے تِیر جو اُن کی ہلاکت کے لِئے ہیں اُن کی طرف راونہ کرُوں گا جِن کو مَیں تُمہارے ہلاک کرنے کے لِئے چلاؤُں گا اور مَیں تُم میں قحط کو زِیادہ کرُوں گا اور تُمہاری روٹی کے عصا کو توڑ ڈالُوں گا۔

17. اور مَیں تُم میں قحط اور بُرے درِندے بھیجُوں گا اور وہ تُجھے لاولد کریں گے اور مَری اور خُون ریزی تیرے درمِیان آئے گی اور مَیں تلوار تُجھ پر لاؤُں گا ۔ مَیں خُداوند ہی نے فرمایا ہے۔