ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

حِزقی ایل 23 Urdu Bible Revised Version (URD)

بدکار بہنیں

1. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2. کہ اَے آدم زاد! دو عَورتیں ایک ہی ماں کی بیٹِیاں تھِیں۔

3. اُنہوں نے مِصر میں بدکاری کی ۔ وہ اپنی جوانی میں بدکار بنِیں ۔ وہاں اُن کی چھاتِیاں مَلی گئِیں اور وہِیں اُن کے دوشِیزگی کے پِستان مَسلے گئے۔

4. اُن میں سے بڑی کا نام آہو لہ اور اُس کی بہن کاآہولِیبہ تھا اور وہ دونوں میری ہو گئِیں اور اُن سے بیٹے بیٹِیاںپَیدا ہُوئے اور اُن کے یہ نام اہو لہ اور آہولِیبہ سامریہ و یروشلیِم ہیں۔

5. اور آہو لہ جب کہ وہ میری تھی بدکاری کرنے لگی اوراپنے یاروں پر یعنی اسُورِیوں پر جو ہمسایہ تھے عاشِق ہُوئی۔

6. وہ سردار اور حاکِم اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد اورسوار تھے جو گھوڑوں پر سوار ہوتے اور ارغوانی پوشاک پہنتے تھے۔

7. اور اُس نے اُن سب کے ساتھ جو اسُور کے برگُزِیدہ مَرد تھے بدکاری کی اور اُن سب کے ساتھ جِن سے وہ عِشق بازی کرتی تھی اور اُن کے سب بُتوں کے ساتھ ناپاک ہُوئی۔

8. اُس نے جو بدکاری مِصر میں کی تھی اُسے ترک نہ کِیا کیونکہ اُس کی جوانی میں وہ اُس سے ہم آغوش ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کے دوشِیزگی کے پِستانوں کو مَسلا اور اپنی بدکاری اُس پر اُنڈیل دی۔

9. اِس لِئے مَیں نے اُسے اُس کے یاروں یعنی اسُوریوں کے حوالہ کر دِیا جِن پر وہ مَرتی تھی۔

10. اُنہوں نے اُس کو بے ستر کِیا اور اُس کے بیٹِوں اور بیٹِیوں کو چِھین لِیا اور اُسے تلوار سے قتل کِیا ۔ پس وہ عَورتوں میں انگُشت نُما ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے اُسے عدالت سے سزا دی۔

11. اور اُس کی بہن آہو لِیبہ نے یہ سب کُچھ دیکھا پر وہ شہوت پرستی میں اُس سے بدتر ہُوئی اور اُس نے اپنی بہن سے بڑھ کر بدکاری کی۔

12. وہ اسُورِیوں پر عاشِق ہُوئی جو سردار اور حاکِم اور اُس کے ہمسایہ تھے جو بھڑکِیلی پوشاک پہنتے اور گھوڑوں پر سوار ہوتے اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد تھے۔

13. اور مَیں نے دیکھا کہ وہ بھی ناپاک ہو گئی۔ اُن دونوں کی ایک ہی روِش تھی۔

14. اور اُس نے بدکاری میں ترقّی کی کیونکہ جب اُس نے دِیوارپر مَردوں کی صُورتیں دیکِھیں یعنی کسدیوں کی تصوِیریں جو شنگرف سے کھِنچی ہُوئی تِھیں۔

15. جو پٹکوں سے کمربستہ اور سروں پر رنگِین پگڑِیاں پہنے تھے اور سب کے سب دیکھنے میں اُمرا اہلِ بابل کی مانِند تھے جِن کا وطن کسدِ ستان ہے۔

16. تو دیکھتے ہی وہ اُن پر مَرنے لگی اور اُن کے پاس کسدِ ستان میں قاصِد بھیجے۔

17. پس اہلِ بابل اُس کے پاس آ کر عِشق کے بِستر پر چڑھے اور اُنہوں نے اُس سے بدکاری کر کے اُسے آلُودہ کِیا اور وہ اُن سے ناپاک ہُوئی تو اُس کی جان اُن سے بے زار ہو گئی۔

18. تب اُس کی بدکاری علانیہ ہُوئی اور اُس کی برہنگی بے ستر ہو گئی ۔ تب میری جان اُس سے بے زار ہُوئی جَیسی اُس کی بہن سے بے زار ہو چُکی تھی۔

19. تَو بھی اُس نے اپنی جوانی کے دِنوں کو یاد کر کے جب وہ مِصر کی سرزمِین میں بدکاری کرتی تھی بدکاری پر بدکاری کی۔

20. سو وہ پِھر اپنے اُن یاروں پر مَرنے لگی جِن کا بدن گدھوں کا سا بدن اور جِن کا اِنزال گھوڑوں کا سا اِنزال تھا۔

21. اِس طرح تُو نے اپنی جوانی کی شہوَت پرستی کو جب کہ مِصری تیری جوانی کی چھاتیوں کے سبب سے تیرے پِستان مَلتے تھے پِھر یاد کِیا۔

چھوٹی بہن پر خُداوند کا غضب

22. اِس لِئے اَے اہولِیبہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن یاروں کو جِن سے تیری جان بے زار ہو گئی ہے اُبھارُوں گا کہ تُجھ سے مُخالفت کریں اور اُن کوبُلا لاؤُں گا کہ تُجھے چاروں طرف سے گھیر لیں۔

23. اہلِ بابل اور سب کسدیوں کو فِقود اور شوع اور قوع اور اُن کے ساتھ تمام اسُوریوں کو ۔ سب کے سب دِل پسند جوان مَردوں کو سرداروں اور حاکِموں کو اور بڑے بڑے امِیروں اور نامی لوگوں کو جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا۔

24. اور وہ اسلحۂِ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر حملہ کریں گے اور ڈھال اور پھری پکڑ کر اور خود پہن کر چاروں طرف سے تُجھے گھیر لیں گے۔ مَیں عدالت اُن کو سپُرد کرُوں گا اور وہ اپنے آئِین کے مُطابِق تیرا فَیصلہ کریں گے۔

25. اور مَیں اپنی غَیرت کو تیری مُخالِف بناؤُں گا اور وہ غضب ناک ہو کر تُجھ سے پیش آئیں گے اور تیری ناک اور تیرے کان کاٹ ڈالیں گے اور تیرے باقی لوگ تلوار سے مارے جائیں گے ۔ وہ تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پکڑ لیں گے اور تیرا بقِیّہ آگ سے بھسم ہو گا۔

26. اور وہ تیرے کپڑے اُتار لیں گے اور تیرے نفِیس زیور لُوٹ لے جائیں گے۔

27. اور مَیں تیری شہوت پرستی اور تیری بدکاری جو تُو نے مُلکِ مِصر میں سِیکھی مَوقُوف کرُوں گا یہاں تک کہ تُو اُن کی طرف پِھر آنکھ نہ اُٹھائے گی اور پِھر مِصر کو یاد نہ کرے گی۔

28. کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے اُن کے ہاتھ میں جِن سے تُجھے نفرت ہے ہاں اُن ہی کے ہاتھ میں جِن سے تیری جان بے زار ہے دے دُوں گا۔

29. اور وہ تُجھ سے نفرت کے ساتھ پیش آئیں گے اور تیرا سب مال جو تُو نے مِحنت سے پَیدا کِیا ہے چِھین لیں گے اور تُجھے عُریان اور برہنہ چھوڑ جائیں گے یہاں تک کہ تیری شہوت پرستی و خباثت اور تیری بدکاری فاش ہو جائے گی۔

30. یہ سب کُچھ تُجھ سے اِس لِئے ہو گا کہ تُو نے بدکاری کے لِئے دِیگر اقوام کا پِیچھا کِیا اور اُن کے بُتوں سے ناپاک ہُوئی۔

31. تُو اپنی بہن کی راہ پر چلی اِس لِئے مَیں اُس کا پِیالہ تیرے ہاتھ میں دُوں گا۔

32. خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنی بہن کے پِیالہ سےجو گہرا اور بڑا ہے پِئے گی۔تیری ہنسی ہو گی اورتُو ٹھٹّھوں میں اُڑائی جائےگی کیونکہ اُس میں بُہت سی سمائی ہے۔

33. تُو مَستی اور سوگ سے بھر جائے گی ۔وِیرانی اور حَیرت کا پِیالہ ۔تیری بہن سامر یہ کا پیالہ ہے۔

34. تُو اُسے پِئے گی اور نچوڑے گیاور اُس کی ٹِھیکریاں بھی چبا جائے گی اور اپنیچھاتِیاں نوچے گیکیونکہ مَیں ہی نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

35. پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو مُجھے بُھول گئی اور مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا اِس لِئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اُٹھا۔

دونوں بہنوں پر خُدا وند کا غضب

36. پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کِیا تُو آہو لہ اور آہو لِیبہ پر اِلزام نہ لگائے گا؟ تُو اُن کے گِھنَونے کام اُن پر ظاہِر کر۔

37. کیونکہ اُنہوں نے بدکاری کی اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں ۔ ہاں اُنہوں نے اپنے بُتوں سے بدکاری کی اور اپنے بیٹوں کو جو مُجھ سے پَیدا ہُوئے آگ سے گُذارا کہ بُتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں۔

38. اِس کے سِوا اُنہوں نے مُجھ سے یہ کِیا کہ اُسی دِن اُنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا اور میرے سبتوں کی بے حُرمتی کی۔

39. کیونکہ جب وہ اپنی اَولاد کو بُتوں کے لِئے ذبح کر چُکِیں تو اُسی دِن میرے مَقدِس میں داخِل ہُوئِیں تاکہ اُسے ناپاک کریں اور دیکھ اُنہوں نے میرے گھر کے اندر اَیسا کام کِیا۔

40. بلکہ تُم نے دُور سے مَرد بُلائے جِن کے پاس قاصِد بھیجا اور دیکھ وہ آئے جِن کے لِئے تُو نے غُسل کِیا اور آنکھوں میں کاجل لگایا اور بناؤ سِنگار کِیا۔

41. اور تُو نفِیس پلنگ پر بَیٹھی اور اُسکے پاس دسترخوان تیّار کِیا اور اُس پر تُو نے میرا بخُور اور میرا عِطررکھّا۔

42. اور ایک عیّاش جماعت کی آواز اُس کے ساتھ تھی اور عام لوگوں کے علاوہ بیابان سے شرابِیوں کو لائے اور اُنہوں نے اُن کے ہاتھوں میں کنگن اور سروں پر خُوش نُما تاج پہنائے۔

43. تب مَیں نے اُس کی بابت جو بدکاری کرتے کرتے بُڑھیاہو گئی تھی کہا اب یہ لوگ اُس سے بدکاری کریں گے اور وہ اُن سے کرے گی۔

44. اور وہ اُس کے پاس گئے جِس طرح کِسی کسبی کے پاس جاتے ہیں اُسی طرح وہ اُن بدذات عَورتوں اہو لہ اور اہولِیبہ کے پاس گئے۔

45. لیکن صادِق آدمی اُن پر وہ فتویٰ دیں گے جو بدکار اور خُونی عَورتوں پر دِیا جاتا ہے کیونکہ وہ بدکار عَورتیں ہیں اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں۔

46. کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن پر ایک گُروہ چڑھا لاؤُں گا اور اُن کو چھوڑ دُوں گا کہ اِدھراُدھر دھکّے کھاتی پِھریں اور غارت ہوں۔

47. اور وہ گروہ اُن کو سنگسار کرے گی اور اپنی تلواروں سے اُن کو قتل کرے گی ۔ اُن کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو ہلاک کرے گی اور اُن کے گھروں کو آگ سے جلا دے گی۔

48. یُوں مَیں بدکاری کو مُلک سے مَوقُوف کرُوں گا تاکہ سب عَورتیں عِبرت پذِیر ہوں اور تُمہاری مانِند بدکاری نہ کریں۔

49. اور وہ تُمہارے فِسق و فجُور کا بدلہ تُم کو دیں گے اور تُم اپنے بُتوں کے گُناہوں کی سزا کا بوجھ اُٹھاؤ گے تاکہ تُم جانو کہ خُداوند خُدا مَیں ہی ہُوں۔