ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

حِزقی ایل 35 Urdu Bible Revised Version (URD)

خُداوندکی طرف سے ادُوم کے لِئے سزا

1. اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2. کہ اَے آدم زاد کوہِ شِعِیر کی طرف مُتوجِّہ ہو اوراُس کے خِلاف نبُوّت کر۔

3. اور اُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہدیکھ اَے کوہِ شعِیر مَیں تیرا مُخالِف ہُوںاور تُجھ پر اپنا ہاتھ چلاؤُں گا اور تُجھے وِیران اوربے چراغ کرُوں گا۔

4. مَیں تیرے شہروں کو اُجاڑُوں گااور تُو وِیران ہو گااور جانے گا کہ خُداوند مَیں ہُوں۔

5. چُونکہ تُو قدِیم سے عداوت رکھتا ہے اور تُو نے بنی اِسرائیل کو اُن کی مُصِیبت کے دِن اُن کی بدکرداری کے آخِر میں تلوار کی دھار کے حوالہ کِیا ہے۔

6. اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تُجھے خُون کے لِئے حوالہ کرُوں گا اور خُون تُجھے رگیدے گا ۔ چُونکہ تُو نے خُون ریزی سے نفرت نہ رکھّی اِس لِئے خُون تیرا پِیچھا کرے گا۔

7. یُوں مَیں کوہِ شعِیر کو وِیران اور بے چراغ کرُوں گا اور اُس میں سے گُذرنے والے اور واپس آنے والے کو نابُود کرُوں گا۔

8. اور اُس کے پہاڑوں کو اُس کے مقتُولوں سے بھر دُوں گا۔ تلوار کے مقتُول تیرے ٹِیلوں اور تیری وادِیوں اور تیری تمام ندِیوں میں گِریں گے۔

9. مَیں تُجھے ابد تک وِیران رکھُّوں گا اور تیری بستِیاں پِھر آباد نہ ہوں گی اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔

10. چُونکہ تُو نے کہا کہ یہ دو قَومیں اور یہ دو مُلک میرے ہوں گے اور ہم اُن کے مالِک ہوں گے باوُجُودیکہ خُداوند وہاں تھا۔

11. اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تیرے قہر اور حسد کے مُطابِق جو تُو نے اپنی کِینہ وری سے اُن کے خِلاف ظاہِر کِیا تُجھ سے سلُوک کرُوں گا اور جب مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا تو اُن کے درمِیان مشہُور ہُوں گا۔

12. اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند نے تیری تمام حقارت کی باتیں جو تُو نے اِسرائیل کے پہاڑوں کی مُخالفت میں کہِیں کہ وہ وِیران ہُوئے اور ہمارے قبضہ میں کر دِئے گئے کہ ہم اُن کو نِگل جائیں سُنی ہیں۔

13. اِسی طرح تُم نے میرے خِلاف اپنی زُبان سے لاف زنی کی اور میرے مُقابِل زِیادہ گوئی کی ہے جو مَیں سُن چُکا ہُوں۔

14. خُداوند خُدایُوں فرماتا ہے کہ جب تمام دُنیا خُوشی کرے گی مَیں تُجھے وِیران کرُوں گا۔

15. جِس طرح تُو نے بنی اِسرائیل کی مِیراث پر اِس لِئے کہ وہ وِیران تھی شادمانی کی اُسی طرح مَیں بھی تُجھ سے کرُوں گا ۔ اَے کوہِ شعِیر تُو اور تمام ادُو م بِالکُل وِیران ہو گے اور لوگ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔