ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48
  49. 49
  50. 50
  51. 51
  52. 52

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یرمِیاہ 43 Urdu Bible Revised Version (URD)

یرمِیاہ کو مِصر لے جایا گیا

1. اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیا ہ سب لوگوں سے وہ سب باتیں جو خُداوند اُن کے خُدا نے اُس کی معرفت فرمائی تِھیں یعنی یہ سب باتیں کہہ چُکا۔

2. تو عزریا ہ بِن ہوسعیا ہ اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب مغرُور لوگوں نے یَرمِیا ہ سے یُوں کہا کہ تُو جُھوٹ بولتا ہے۔ خُداوند ہمارے خُدا نے تُجھے یہ کہنے کو نہیں بھیجا کہ مِصر میں بسنے کو نہ جاؤ۔

3. بلکہ بارُو ک بِن نیر یاہ تُجھے اُبھارتا ہے کہ تُو ہمارا مُخالِف ہو تاکہ ہم کسدیوں کے ہاتھ میں گرِفتار ہوں اور وہ ہم کو قتل کریں اور اَسِیر کر کے بابل کو لے جائیں۔

4. پس یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں اور سب لوگوں نے خُداوند کا یہ حُکم کہ وہ یہُودا ہ کے مُلک میں رہیں نہ مانا۔

5. پر یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں نے یہُودا ہ کے سب باقی لوگوں کو جو تمام قَوموں میں سے جہاں جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے اور یہُودا ہ کے مُلک میں بسنے کو واپس آئے تھے ساتھ لِیا۔

6. یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور شاہزادِیوں اورجِس کِسی کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے ساتھ چھوڑا تھا اور یَرمِیا ہ نبی اور بارُو ک بِن نیریا ہ کو ساتھ لِیا۔

7. اور وہ مُلکِ مِصر میں آئے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا حُکم نہ مانا ۔ پس وہ تحفخِیس میں پُہنچے۔

8. تب خُداوند کا کلام تحفخیِس میں یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

9. کہ بڑے پتّھر اپنے ہاتھ میں لے اور اُن کو فرعُو ن کے محلّ کے مدخل پر جو تحفخِیس میں ہے بنی یہُوداہ کی آنکھوں کے سامنے چُونے سے فرش میں لگا۔

10. اور اُن سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کو بُلاؤُں گا اور اِن پتّھروں پرجِن کو مَیں نے لگایا ہے اُس کا تخت رکُھّوں گا اور وہ اِن پر اپنا قالِین بِچھائے گا۔

11. اور وہ آکر مُلکِ مِصر کو شِکست دے گا اور جو مَوت کے لِئے ہیں مَوت کے اور جو اَسِیری کے لِئے ہیں اَسِیری کے اور جو تلوار کے لِئے ہیں تلوار کے حوالہ کرے گا۔

12. اور مَیں مِصر کے بُت خانوں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُن کو جلائے گا اور اسِیرکر کے لے جائے گا اور جَیسے چَرواہا اپنا کپڑا لِپیٹتا ہے وَیسے ہی وہ زمِینِ مِصر کو لِپیٹے گا اور وہاں سے سلامت چلا جائے گا۔

13. اور وہ بَیت شمس کے سُتُونوں کو جو مُلکِ مِصر میں ہیں توڑے گا اور مِصریوں کے بُت جانوں کو آگ سے جلا دے گا۔