ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48
  49. 49
  50. 50
  51. 51
  52. 52

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یرمِیاہ 30 Urdu Bible Revised Version (URD)

اپنے لوگوں کے ساتھ خُداوند کے وَعدے

1. وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2. خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ سب باتیں جو مَیں نے تُجھ سے کہِیں کِتاب میں لِکھ۔

3. کیونکہ دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اپنی قَوم اِسرائیل اور یہُودا ہ کی اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں واپس لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور وہ اُس کے مالِک ہوں گے۔

4. اور وہ باتیں جو خُداوند نے اِسرائیل اور یہُودا ہ کی بابت فرمائِیں یہ ہیں۔

5. کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ہم نے ہڑبڑی کیآواز سُنی ۔خَوف ہے اور سلامتی نہیں۔

6. اب پُوچھو اور دیکھوکیا کبھی کِسی مَرد کو دردِ زِہ لگا؟کیا سبب ہے کہ مَیں ہر ایک مَرد کو زچّہ کی مانِنداپنے ہاتھ کمر پر رکھّے دیکھتا ہُوںاور سب کے چِہرے زرد ہو گئے ہیں؟۔

7. افسوس! وہ دِن بڑا ہے ۔ اُس کی مِثال نہیں ۔وہ یعقُو ب کی مُصِیبت کا وقت ہےپر وہ اُس سے رہائی پائے گا۔

8. اور اُس روز یُوں ہو گا ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ مَیں اُس کا جُؤا تیری گردن پر سے توڑُوں گا اور تیرے بندھنوں کو کھول ڈالُوں گا اور بیگانے پِھر تُجھ سے خِدمت نہ کرائیں گے۔

9. پر وہ خُداوند اپنے خُدا کی اور اپنے بادشاہ داؤُد کی جِسے مَیں اُن کے لِئے برپا کرُوں گا خِدمت کریں گے۔

10. اِس لِئے اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہوخُداوند فرماتا ہے اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جاکیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سےاور تیری اَولاد کو اَسِیری کی سرزمِین سےچُھڑاؤں گااور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحتسے رہے گااور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔

11. کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوںخُداوند فرماتا ہےتاکہ تُجھے بچاؤُں ۔اگرچہ مَیں سب قَوموں کو جِن میں مَیں نےتُجھے تِتّربِتّر کِیا تمام کر ڈالُوں گاتَو بھی تُجھے تمام نہ کرُوں گابلکہ تُجھے مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزانہ چھوڑُوں گا۔

12. کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری خستگی لاعِلاجاور تیرا زخم سخت درد ناک ہے۔

13. تیرا حِمایتی کوئی نہیںجو تیری مرہم پٹّی کرے ۔تیرے پاس کوئی شِفا بخش دوا نہیں۔

14. تیرے سب چاہنے والے تُجھے بُھول گئے ۔وہ تیرے طالِب نہیں ہیں ۔فی الحقِیقت مَیں نے تُجھے دُشمن کی مانِند گھایل کِیااور سنگ دِل کی طرح تادِیب کیاِس لِئے کہ تیری بدکرداری بڑھ گئیاور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے۔

15. تُو اپنی خستگی کے سبب سے کیوں چِلاّتی ہے؟تیرا درد لاعِلاج ہے ۔اِس لِئے کہ تیری بدکرداری نِہایت بڑھ گئی اورتیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے مَیں نے تُجھسے اَیسا کِیا۔

16. تَو بھی وہ سب جو تُجھے نِگلتے ہیں نِگلے جائیں گےاور تیرے سب دُشمن اَسِیری میں جائیں گےاور جو تُجھے غارت کرتے ہیں خُود غارت ہوں گےاور مَیں اُن سب کو جو تُجھے لُوٹتے ہیں لُٹا دُوں گا۔

17. کیونکہ مَیں پِھر تُجھے تندرُستیاور تیرے زخموں سے شِفا بخشُوں گا ۔خُداوند فرماتا ہےکیونکہ اُنہوں نے تیرا نام مردُودہ رکھّاکہ یہ صِیُّون ہے جِسے کوئی نہیں پُوچھتا۔

18. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہدیکھ مَیں یعقُو ب کے خَیموں کی اَسِیری کو مَوقُوفکراؤُں گااور اُس کے مسکنوں پر رحمت کرُوں گااور شہر اپنے ہی پہاڑ پر بنایا جائے گا اور قصراپنےہی مقام پر آباد ہو جائے گا۔

19. اور اُن میں سے شُکرگُذاریاور خُوشی کرنے والوں کی آواز آئے گیاور مَیں اُن کو افزایش بخشُوں گا اور وہ تھوڑے نہہوں گے ۔مَیں اُن کو شَوکت بخشُوں گا اور وہ حقِیر نہہوں گے۔

20. اور اُن کی اَولاد اَیسی ہو گی جَیسی پہلے تھیاور اُن کی جماعت میرے حضُور میں قائِم ہو گیاور مَیں اُن سب کو جو اُن پر ظُلم کریں سزا دُوں گا۔

21. اور اُن کا حاکِم اُن ہی میں سے ہو گااور اُن کا فرمانروا اُن ہی کے درمِیان سے پَیدا ہو گااور مَیں اُسے قُربت بخشُوں گا اور وہ میرےنزدِیک آئے گاکیونکہ کَون ہے جِس نے یہ جُرأت کی ہو کہمیرے پاس آئے؟خُداوند فرماتا ہے۔

22. اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُداہُوں گا۔

23. دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کی آندھی چلتی ہے ۔ یہ تیز طُوفان شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔

24. جب تک یہ سب کُچھ نہ ہو لے اور خُداوند اپنے دِل کے مقصد پُورے نہ کر لے اُس کا قہرِ شدِید مَوقُوف نہ ہو گا ۔ تُم آخِری دِنوں میں اِسے سمجھو گے۔