ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48
  49. 49
  50. 50
  51. 51
  52. 52

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یرمِیاہ 36 Urdu Bible Revised Version (URD)

بارُوک ہَیکل میں طُومار پڑھتا ہے

1. شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسِیا ہ کے چَوتھے برس میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2. کہ کِتاب کا ایک طُومار لے اور وہ سب کلام جو مَیں نے اِسرائیل اور یہُودا ہ اور تمام اقوام کے خِلاف تُجھ سے کِیا اُس دِن سے لے کر جب سے مَیں تُجھ سے کلام کرنے لگا یعنی یوسیا ہ کے ایّام سے آج کے دِن تک اُس میں لِکھ۔

3. شاید یہُودا ہ کا گھرانا اُس تمام مُصِیبت کا حال جو مَیں اُن پر لانے کا اِرادہ رکھتا ہُوں سُنے تاکہ وہ سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں اور مَیں اُن کی بدکرداری اور گُناہ کو مُعاف کرُوں۔

4. تب یَرمِیا ہ نے بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو بُلایا اور بارُو ک نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس نے یَرمِیا ہ سے کِیا تھا اُس کی زُبانی کِتاب کے اُس طُومار میں لِکھا۔

5. اور یَرمِیا ہ نے بارُو ک کو حُکم دِیا اور کہا کہ مَیں تو مجبُور ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے گھر میں نہیں جا سکتا۔

6. پر تُو جا اور خُداوند کا وہ کلام جو تُو نے میرے مُنہ سے اُس طُومار میں لِکھا ہے خُداوند کے گھر میں روزہ کے دِن لوگوں کو پڑھ کر سُنا اور تمام یہُودا ہ کے لوگوں کو بھی جو اپنے شہروں سے آئے ہوں تُو وُہی کلام پڑھ کر سُنا۔

7. شاید وہ خُداوند کے حضُور مِنّت کریں اور سب کے سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں کیونکہ خُداوند کا قہر و غضب جِس کا اُس نے اِن لوگوں کے خِلاف اِعلان کِیا ہے شدِید ہے۔

8. اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ نے سب کُچھ جَیسا یَرمِیا ہ نبی نے اُس کو فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور خُداوند کے گھر میں خُداوند کا کلام اُس کِتاب سے پڑھ کر سُنایا۔

9. اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے پانچویں برس کے نویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ یروشلیِم کے سب لوگوں نے اور اُن سب نے جو یہُودا ہ کے شہروں سے یروشلیِم میں آئے تھے خُداوند کے حضُور روزہ کی مُنادی کی۔

10. تب بارُو ک نے کِتاب سے یَرمِیا ہ کی باتیں خُداوند کے گھر میں جمر یاہ بِن سافن مُنشی کی کوٹھری میں اُوپر کے صحن کے درمِیان خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر سب لوگوں کے سامنے پڑھ سُنائِیں۔

طُومار اُمرا(حاکِموں ) کے سامنے پڑھا جاتاہے

11. جب مِیکایا ہ بِن جمر یاہ بِن سافن نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس کِتاب میں تھا سُنا۔

12. تو وہ اُتر کر بادشاہ کے گھر مُنشی کی کوٹھری میں گیا اور سب اُمرا یعنے ا لِیسمع مُنشی اور دِلایا ہ بِن سمعیا ہ اور اِلناتن بِن عکبُور اور جمر یاہ بِن سافن اور صِدقیاہ بِن حننیا ہ اور سب اُمرا وہاں بَیٹھے تھے۔

13. تب مِیکایا ہ نے وہ سب باتیں جو اُس نے سُنی تِھیں جب بارُو ک کِتاب سے پڑھ کر لوگوں کو سُناتا تھا اُن سے بیان کِیں۔

14. اور سب اُمرا نے یہُود ی بِن نتنیا ہ بِن سلمیا ہ بِن کُو شی کو بارُو ک کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ طُومار جو تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے اپنے ہاتھ میں لے اور چلا آ ۔ پس بارُو ک بِن نیرِیاہ وہ طُومار لے کر اُن کے پاس آیا۔

15. اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اب بَیٹھ جا اور ہم کو یہ پڑھ کر سُنا اور بارُو ک نے اُن کو پڑھ کر سُنایا۔

16. اور جب اُنہوں نے وہ سب باتیں سُنِیں تو ڈر کر ایک دُوسرے کا مُنہ تاکنے لگے اور بارُو ک سے کہا کہ ہم یقِیناً یہ سب باتیں بادشاہ سے بیان کریں گے۔

17. اور اُنہوں نے یہ کہہ کر بارُو ک سے پُوچھا کہ ہم سے کہہ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کی زبانی کیونکر لِکھِیں؟۔

18. تب بارُو ک نے اُن سے کہا وہ یہ سب باتیں مُجھے اپنے مُنہ سے کہتا گیا اور مَیں سِیاہی سے کِتاب میں لِکھتا گیا۔

19. تب اُمرا نے بارُو ک سے کہا کہ جا اپنے آپ کو اور یَرمِیا ہ کو چُھپا اور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔

بادشاہ طُومار جلا دیتا ہے

20. اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔

21. تب بادشاہ نے یہُود ی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُود ی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔

22. اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔

23. اور جب یہُود ی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔

24. لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔

25. لیکن اِلناتن اور دِلایا ہ اور جمریا ہ نے بادشاہ سے عرض کی کہ طُومار کو نہ جلائے پر اُس نے اُن کی ایک نہ سُنی۔

26. اور بادشاہ نے شاہزادہ یرحمئیل کو اور شرایا ہ بِن عزری ایل اور سلمیا ہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُو ک مُنشی اور یَرمِیا ہ نبی کو گرِفتار کریں لیکن خُداوند نے اُن کو چُھپایا۔

یَرمِیاہ ایک اورطُومار لِکھتا ہے

27. اور جب بادشاہ طُومار اور اُن باتوں کو جو بارُو ک نے یَرمِیا ہ کی زُبانی لِکھی تِھیں جلا چُکا تو خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

28. کہ تُو دُوسرا طُومار لے اور اُس میں وہ سب باتیں لِکھ جو پہلے طُومار میں تِھیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے جلا دِیا۔

29. اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے طُومار کو جلا دِیا اور کہا ہے کہ تُو نے اُس میں یُوں کیوں لِکھا کہ شاہِ بابل یقِیناً آئے گا اور اِس مُلک کو غارت کرے گا اور نہ اِس میں اِنسان باقی چھوڑے گا نہ حَیوان۔

30. اِس لِئے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُس کی نسل میں سے کوئی نہ رہے گا جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور اُس کی لاش پھینکی جائے گی تاکہ دِن کو گرمی میں اور رات کو پالے میں پڑی رہے۔

31. اور مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو اور اُس کے مُلازِموں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں اُن پر اور یروشلیِم کے باشِندوں پر اور یہُودا ہ کے لوگوں پر وہ سب مُصِیبت لاؤُں گا جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔

32. تب یَرمِیا ہ نے دُوسرا طُومار لِیا اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ مُنشی کو دِیا اور اُس نے اُس کِتاب کی سب باتیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے آگ میں جلایا تھا یَرمِیا ہ کی زُبانی اُس میں لِکِھیں اور اُن کے سِوا وَیسی ہی اَور بُہت سی باتیں اُن میں بڑھا دی گئِیں۔