ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48
  49. 49
  50. 50
  51. 51
  52. 52

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یرمِیاہ 40 Urdu Bible Revised Version (URD)

یَرمِیاہ جدلیاہ کے پاس قیام کرتا ہے

1. وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤااِس کے بعد کہ جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے اُس کو رامہ سے روانہ کر دِیا جب اُس نے اُسے ہتھکڑیوں سے جکڑا ہُؤا اُن سب اَسِیروں کے درمِیان پایا جو یروشلیِم اور یہُودا ہ کے تھے جِن کو اَسِیرکر کے بابل کو لے جا رہے تھے۔

2. اور جلوداروں کے سردار نے یَرمِیا ہ کو لے کر اُس سے کہا کہ خُداوند تیرے خُدا نے اِس بلا کی جو اِس جگہ پر آئی خبر دی تھی۔

3. سو خُداوند نے اُسے نازِل کِیا اور اُس نے اپنے قَول کے مُطابِق کِیا کیونکہ تُم لوگوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا اور اُس کی نہیں سُنی اِس لِئے تُمہارا یہ حال ہُؤا۔

4. اور دیکھ آج مَیں تُجھے اِن ہتھکڑیوں سے جو تیرے ہاتھوں میں ہیں رہائی دیتا ہُوں ۔ اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بِہتر ہو تو چل اور مَیں تُجھ پر خُوب نِگاہ رکُھّوں گا اور اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بُرا لگے تو یہِیں رہ ۔ تمام مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں تیرا جی چاہے اور تُو مُناسِب جانے وہِیں چلا جا۔

5. وہ وہِیں تھا کہ اُس نے پِھر کہا تُو جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے پاس جِسے شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے شہروں کا حاکِم کِیا ہے چلا جا اور لوگوں کے درمِیان اُس کے ساتھ رہ ورنہ جہاں تیری نظر میں بِہتر ہو وہِیںچلا جا ۔ اور جلوداروں کے سردار نے اُسے خُوراک اور اِنعام دے کر رُخصت کِیا۔

6. تب یَرمِیا ہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں گیا اور اُس کے ساتھ اُن لوگوں کے درمِیان جو اُس مُلک میں باقی رہ گئے تھے رہنے لگا۔

یہُوداہ کا حاکِم (گورنر) جدلیاہ

7. جب لشکروں کے سب سرداروں نے اور اُن کے آدمِیوں نے جومَیدان میں رہ گئے تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا ہے اور مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کو اورمملکت کے مِسکِینوں کو جو اَسِیر ہو کر بابل کو نہ گئے تھے اُس کے سپُرد کِیا ہے۔

8. تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنا ن اور یُونتن بنی قریح اور سِرا یاہ بِن تنحُومت اور بنی عیِفی نطُوفاتی اور یزنیا ہ بِن معکا تی اپنے آدمِیوں کے ساتھ جدلیا ہ کے پاس مِصفا ہ میں آئے۔

9. اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن نے اُن سے اور اُن کے آدمِیوں سے قَسم کھا کر کہا کہ تُم کسدیوں کی خِدمت گُذاری سے نہ ڈرو ۔ اپنے مُلک میں بسو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو تو تُمہارا بھلا ہو گا۔

10. اور دیکھو مَیں تو اِس لِئے مِصفا ہ میں رہتا ہُوں کہ جو کسدی ہمارے پاس آئیں اُن کی خِدمت میں حاضِر رہُوں پر تُم مَے اور تابِستانی میوے اور تیل جمع کر کے اپنے برتنوں میں رکھّو اور اپنے شہروں میں جِن پر تُم نے قبضہ کِیا ہے بسو۔

11. اور اِسی طرح جب اُن سب یہُودیوں نے جو موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور تمام مُمالِک میں تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے چند لوگوں کو رہنے دِیا ہے اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کو اُن پر حاکِم مُقرّر کِیا ہے۔

12. تو سب یہُودی ہر جگہ سے جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے لَوٹے اور یہُودا ہ کے مُلک میں مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے اور مَے اورتابِستانی میوے کثرت سے جمع کِئے۔

جِدلیاہ کا قتل

13. اور یُوحنا ن بِن قریح اور لشکروں کے سب سردار جومَیدانوں میں تھے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔

14. اور اُس سے کہنے لگے کیا تُو جانتا ہے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلِیس نے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو اِس لِئے بھیجا ہے کہ تُجھے قتل کرے؟ پر جِد لیاہ بِن اخِیقا م نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔

15. اور یُوحنا ن بِن قرِ یح نے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ سے تنہائی میں کہا کہ اِجازت ہو تو مَیں اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو قتل کرُوں اور اِس کو کوئی نہ جانے گا۔ وہ کیوں تُجھے قتل کرے اور سب یہُودی جو تیرے پاس جمع ہُوئے ہیں پراگندہ کِئے جائیں اور یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگ ہلاک ہوں؟۔

16. پر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م نے یُوحنا ن بِن قرِیح سے کہا تُو ایسا کام ہرگِز نہ کرنا کیونکہ تُو اِسمٰعیل کی بابت جُھوٹ کہتا ہے۔