ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36
  37. 37
  38. 38
  39. 39
  40. 40
  41. 41
  42. 42
  43. 43
  44. 44
  45. 45
  46. 46
  47. 47
  48. 48
  49. 49
  50. 50
  51. 51
  52. 52

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یرمِیاہ 22 Urdu Bible Revised Version (URD)

یَرمِیاہ کا پَیغام یہُوداہ کے شاہی گھرانے کے نام

1. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ یہُودا ہ کے گھر کوجا اور وہاں یہ کلام سُنا۔

2. اور کہہ اَے شاہِ یہُودا ہ جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھاہے! خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو اور تیرے مُلازِم اور تیرے لوگ جو اِن دروازوں سے داخِل ہوتے ہیں۔

3. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدالت اور صداقت کے کام کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ اور کِسی سے بدسلُوکی نہ کرو اور مُسافِر و یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اِس جگہ بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ۔

4. کیونکہ اگر تُم اِس پر عمل کرو گے تو داؤُد کے جانشِین بادشاہ رتھوں پر اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس گھر کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے ۔ بادشاہ اور اُس کے مُلازِم اور اُس کے لوگ۔

5. پر اگر تُم اِن باتوں کو نہ سُنو گے تو خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی ذات کی قَسم یہ گھر وِیران ہو جائے گا۔

6. کیونکہ شاہِ یہُودا ہ کے گھرانے کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ تُو میرے لِئے جِلعاد ہے اور لُبنا ن کی چوٹی تَو بھی مَیں یقِیناً تُجھے اُجاڑ دُوں گا اور غَیر آباد شہر بناؤُں گا۔

7. اور مَیں تیرے خِلاف غارت گروں کو مُقرّر کرُوں گا ۔ ہر ایک کو اُس کے ہتھیاروں سمیت اور وہ تیرے نفِیس دیوداروں کو کاٹیں گے اور اُن کو آگ میں ڈالیں گے۔

8. اور بُہت سی قَومیں اِس شہر کی طرف سے گُذریں گی اور اُن میں سے ایک دُوسرے سے کہے گا کہ خُداوند نے اِس بڑے شہر سے اَیسا کیوں کِیا ہے؟۔

9. تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی۔

یہُوآخز کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام

10. مُردہ پر نہ رو نہ نَوحہ کرومگر اُس پر جو چلا جاتا ہے زار زار نالہ کروکیونکہ وہ پِھر نہ آئے گانہ اپنے وطن کو دیکھے گا۔

11. کیونکہ شاہِ یہُودا ہ سلُو م بِن یُوسیا ہ کی بابت جو اپنے باپ یُوسیا ہ کا جانشِین ہُؤا اور اِس جگہ سے چلا گیا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ پِھر اِس طرف نہ آئے گا۔

12. بلکہ وہ اُسی جگہ مَرے گا جہاں اُسے اَسِیر کر کے لے گئے ہیں اور اِس مُلک کو پِھر نہ دیکھے گا۔ یہُویقِیم کے بارے میںیرمِیاہ کا پَیغام

13. اُس پر افسوس جو اپنے گھر کو بے اِنصافی سےاور اپنے بالا خانوں کو ظُلم سے بناتا ہے ۔جو اپنے پڑوسی سے بیگار لیتا ہےاور اُس کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔

14. جو کہتا ہے مَیں اپنے لِئے بڑا مکان اور ہواداربالاخانہ بناؤُں گااور وہ اپنے لِئے جھنجھریاں بناتا ہےاور دیودار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اُسےشنگرفی کرتا ہے۔

15. کیا تُو اِسی لِئے سلطنت کرے گاکہ تُجھے دیودار کے کام کا شَوق ہے؟کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پِیا اورعدالت و صداقت نہیں کیجِس سے اُس کا بھلا ہُؤا؟۔

16. اُس نے مِسکِین اور مُحتاج کا اِنصاف کِیا ۔ اِسیسے اُس کا بھلا ہُؤا ۔کیا یِہی میرا عِرفان نہ تھا؟ خُداوند فرماتا ہے۔

17. پر تیری آنکھیں اور تیرا دِل فقط لالچاور بے گُناہ کا خُون بہانےاور ظُلم و سِتم پر لگے ہیں۔

18. اِسی لِئے خُداوند یہُو یقِیم شاہِ یہُودا ہ بِن یوسیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے کہاُس پر ہائے میرے بھائی!یا ہائے بہن! کہہ کرماتم نہیں کریں گے ۔اُس کے لِئے ہائے آقا! یا ہائے مالِک! کہہ کرنَوحہ نہیں کریں گے۔

19. اُس کا دفن گدھے کا سا ہو گا ۔اُس کو گھسِیٹ کر یروشلیِم کے پھاٹکوں کے باہرپھینک دیں گے۔

یروشلیِم کے اَنجام کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام

20. تُو لُبنا ن پر چڑھ جا اور چِلاّاور بسن میں اپنی آواز بُلند کراور عبارِیم پر سے نالہ کرکیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے۔

21. مَیں نے تیری اِقبال مندی کے ایّام میں تُجھ سےکلام کِیاپر تُو نے کہا مَیں نہ سنُوں گی ۔تیری جوانی سے تیری یِہی چال ہےکہ تُو میری آواز کو نہیں سُنتی۔

22. ایک آندھی تیرے چرواہوں کو اُڑا لے جائے گیاور تیرے عاشِق اَسِیری میں جائیں گے ۔تب تُو اپنی ساری شرارت کے لِئےشرمسار اور پشیمان ہو گی۔

23. اَے لُبنا ن کی بسنے والی جو اپنا آشیانہ دیوداروںپر بناتی ہےتُو کَیسی عاجِز ہو گی جب تُو زچّہ کی مانِند دردِ زِہمیں مُبتلا ہو گی!۔

یہُویاکین پر خُدا کا غضب

24. خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ تُو اَے شاہِ یہُودا ہ کونیا ہ بِن یہُویقِیم میرے دہنے ہاتھ کی انگُوٹھی ہوتا تَو بھی مَیں تُجھے نِکال پھینکتا۔

25. اور مَیں تُجھ کو تیرے جانی دُشمنوں کے جِن سے تُو ڈرتا ہے یعنی شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور کسدیوں کے حوالہ کرُوں گا۔

26. ہاں مَیں تُجھے اور تیری ماں کو جِس سے تُو پَیدا ہُؤا غَیر مُلک میں جو تُمہاری زاد بُوم نہیں ہے ہانک دُوں گا اور تُم وہِیں مرو گے۔

27. جِس مُلک میں وہ واپس آنا چاہتے ہیں ہرگِز لَوٹ کر نہ آئیں گے۔

28. کیا یہ شخص کُونیا ہ ناچِیز ٹُوٹا برتن ہے یا اَیسا برتن جِسے کوئی نہیں پُوچھتا؟ وہ اور اُس کی اَولاد کیوں نِکال دِئے گئے اور اَیسے مُلک میں جلاوطن کِئے گئے جِسے وہ نہیں جانتے؟۔

29. اَے زمِین زمِین زمِین! خُداوند کا کلام سُن۔

30. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہاِس آدمی کو بے اَولاد لِکھوجو اپنے دِنوں میں اِقبال مندی کا مُنہ نہ دیکھے گاکیونکہ اُس کی اَولاد میں سے کبھی کوئی اَیسا اِقبال مندنہ ہو گا کہ داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور یہُودا ہپر سلطنت کرے۔