ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

گِنتی 35 Urdu Bible Revised Version (URD)

لاویوں کے لِئے شہروں کا مُقرّر کِیا جانا

1. پِھر خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ۔

2. بنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ اپنی مِیراث میں سے جو اُن کے تصرُّف میں آئے لاوِیوں کو رہنے کے لِئے شہر دیں اور اُن شہروں کی نواحی بھی تُم لاوِیوں کو دے دینا۔

3. یہ شہر اُن کے رہنے کے لِئے ہوں ۔ اُن کی نواحی اُن کے چَوپایوں اور مال اور سب جانوروں کے لِئے ہوں۔

4. اور شہروں کی نواحی جو تُم لاوِیوں کو دو وہ ہر شہر کی دِیوار سے شرُوع کر کے باہر چاروں طرف ہزار ہزار ہاتھ کے پھیر میں ہوں۔

5. اور تُم شہر کے باہر مشرِق کی طرف دو ہزار ہاتھ اور جنُوب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور مغرِب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور شِمال کی طرف دو ہزار ہاتھ اِس طرح پَیمایش کرنا کہ شہر اُن کے بِیچ میں آ جائے ۔ اُن کے شہروں کی اِتنی ہی نواحی ہوں۔

6. اور لاوِیوں کے اُن شہروں میں سے جو تُم اُن کو دو چھ پناہ کے شہر ٹھہرا دینا جِن میں خُونی بھاگ جائیں ۔ اِن شہروں کے علاوہ بیالِیس شہر اَور اُن کو دینا۔

7. یعنی سب مِلا کر اڑتالِیس شہر لاوِیوں کو دینا اور اِن شہروں کے ساتھ اِن کی نواحی بھی ہوں۔

8. اور وہ شہر بنی اِسرائیل کی مِیراث میں سے یُوں دِئے جائیں ۔ جِن کے قبضہ میں بُہت سے شہر ہوں اُن سے بُہت اور جِن کے پاس تھوڑے ہوں اُن سے تھوڑے شہر لینا ۔ ہر قبِیلہ اپنی مِیراث کے مُطابِق جِس کا وہ وارِث ہو لاوِیوں کے لِئے شہر دے۔

پناہ کے شہر

9. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔

10. بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعا ن میں پُہنچ جاؤ۔

11. تو تُم کئی اَیسے شہر مُقرّرکرنا جو تُمہارے لِئے پناہ کے شہر ہوں تاکہ وہ خُونی جِس سے سہواً خُون ہو جائے وہاں بھاگ جا سکے۔

12. اِن شہروں میں تُم کو اِنتِقام لینے والے سے پناہ مِلے گی تاکہ خُونی جب تک وہ فَیصلہ کے لِئے جماعت کے آگے حاضِر نہ ہو تب تک مارا نہ جائے۔

13. اور پناہ کے جو شہر تُم دو گے وہ چھ ہوں۔

14. تِین شہر تو یَردن کے پار اور تِین مُلکِ کنعا ن میں دینا ۔ یہ پناہ کے شہر ہوں گے۔

15. اِن چھئوں شہروں میں بنی اِسرائیل کو اور اُن مُسافِروں اور پردیسِیوں کو جو تُم میں بُود و باش کرتے ہیں پناہ مِلے گی تاکہ جِس کِسی سے سہواً خُون ہو جائے وہ وہاں بھاگ جا سکے۔

16. اور اگر کوئی کِسی کو لوہے کے ہتھیار سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔

17. یا اگر کوئی اَیسا پتّھر ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔

18. یا اگر کوئی چوبی آلہ ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔

19. خُون کا اِنتِقام لینے والا خُونی کو آپ ہی قتل کرے ۔ جب وہ اُسے مِلے تب ہی اُسے مار ڈالے۔

20. اور اگر کوئی کِسی کو عداوت سے دھکیل دے یا گھات لگا کر کُچھ اُس پر پھینک دے اور وہ مَر جائے۔

21. یا دُشمنی سے اُسے اپنے ہاتھ سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِس نے مارا ہو ضرُور قتل کِیا جائے کیونکہ وہ خُونی ہے ۔ خُون کا اِنتِقام لینے والا اِس خُونی کو جب وہ اُسے مِلے مار ڈالے۔

22. پر اگر کوئی کِسی کو بغیر عداوت کے ناگہان دھکیل دے یا بغیر گھات لگائے اُس پر کوئی چِیز ڈال دے۔

23. یا اُسے بغَیر دیکھے کوئی اَیسا پتّھر اُس پر پھینکے جِس سے آدمی مَر سکتا ہو اور وہ مَر جائے پر یہ نہ تو اُس کا دُشمن اور نہ اُس کے نُقصان کا خواہاں تھا۔

24. تو جماعت اَیسے قاتِل اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کے درمِیان اِن ہی احکام کے مُوافِق فَیصلہ کرے۔

25. اور جماعت اُس قاتِل کو خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ سے چُھڑائے اور جماعت ہی اُسے پناہ کے اُس شہر میں جہاں وہ بھاگ گیا تھا واپس پُہنچوا دے اور جب تک سردار کاہِن جو مُقدّس تیل سے ممسُوح ہُؤا تھا مَر نہ جائے تب تک وہ وہیں رہے۔

26. لیکن اگر وہ خُونی اپنے پناہ کے شہر کی سرحدسے جہاں وہ بھاگ کر گیا ہو کِسی وقت باہر نِکلے۔

27. اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کو وہ پناہ کے شہر کی سرحد کے باہر مِل جائے اور اِنتقام لینے والا قاتِل کو قتل کر ڈالے تو وہ خُون کرنے کا مُجرِم نہ ہو گا۔

28. کیونکہ خُونی کو لازِم تھا کہ سردار کاہِن کی وفات تک اُسی پناہ کے شہر میں رہتا پر سردار کاہِن کے مَرنے کے بعد خُونی اپنی مورُوثی جگہ کو لَوٹ جائے۔

29. سو تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں نسل در نسل یہ باتیں فَیصلہ کے لِئے قانُون ٹھہریں گی۔

30. اگر کوئی کِسی کو مار ڈالے تو قاتِل گواہوں کی شہادت پر قتل کِیا جائے پر ایک گواہ کی شہادت سے کوئی مارا نہ جائے۔

31. اور تُم اُس قاتِل سے جو واجِبُ القتل ہو دِیَت نہ لینا بلکہ وہ ضرُور ہی مارا جائے۔

32. اور تُم اُس سے بھی جو کِسی پناہ کے شہر کو بھاگ گیا ہو اِس غرض سے دِیَت نہ لینا کہ وہ سردار کاہِن کی مَوت سے پہلے پِھر مُلک میں رہنے کو لَوٹنے پائے۔

33. سو تُم اُس مُلک کو جہاں تُم رہو گے ناپاک نہ کرنا کیونکہ خُون مُلک کو ناپاک کر دیتا ہے اور اُس مُلک کے لِئے جِس میں خُون بہایا جائے سِوا قاتِل کے خُون کے اَور کِسی چِیز کا کفّارہ نہیں لِیا جا سکتا۔

34. اور تُم اپنی بُود و باش کے مُلک کو جِس کے اندر مَیں رہُوں گا گندہ بھی نہ کرنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہُوں سو بنی اِسرائیل کے درمِیان رہتا ہُوں۔