ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

گِنتی 12 Urdu Bible Revised Version (URD)

مریم کو سزا مِلتی ہے

1. اور مُوسیٰ نے ایک کُو شی عَورت سے بیاہ کر لِیا ۔ سو اُس کُو شی عَورت کے سبب سے جِسے مُوسیٰ نے بیاہ لِیا تھا مریم اور ہارُون اُس کی بدگوئی کرنے لگے۔

2. وہ کہنے لگے کہ کیا خُداوند نے فقط مُوسیٰ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُس نے ہم سے بھی باتیں نہیں کِیں؟ اور خُداوند نے یہ سُنا۔

3. اور مُوسیٰ تو رُویِ زمِین کے سب آدمِیوں سے زِیادہ حلِیم تھا۔

4. سو خُداوند نے ناگہان مُوسیٰ اور ہارُون اور مریم سے کہا کہ تُم تِینوں نِکل کر خَیمۂِ اِجتماع کے پاس حاضِر ہو ۔ سو وہ تِینوں وہاں آئے۔

5. اور خُداوند ابر کے سُتُون میں ہو کر اُترا اور خَیمہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر ہارُون اور مریم کو بُلایا ۔ وہ دونوں پاس گئے۔

6. تب اُس نے کہا میری باتیں سُنو ۔ اگر تُم میں کوئی نبی ہو تو مَیں جو خُداوند ہُوں اُسے رویا میں دِکھائی دُوں گا اور خواب میں اُس سے باتیں کرُوں گا۔

7. پر میرا خادِم مُوسیٰ اَیسا نہیں ہے ۔ وہ میرے سارے خاندان میں امانت دار ہے۔

8. مَیں اُس سے مُعمّوں میں نہیں بلکہ رُوبرُو اور صرِیح طَور پر باتیں کرتا ہُوں اور اُسے خُداوند کا دِیدار بھی نصِیب ہوتا ہے ۔ سو تُم کو میرے خادِم مُوسیٰ کی بدگوئی کرتے خَوف کیوں نہ آیا؟۔

9. اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔

10. اور ابر خَیمہ کے اُوپر سے ہٹ گیا اور مر یم کوڑھ سے برف کی مانِند سفید ہو گئی اور ہارُون نے جو مریم کی طرف نظر کی تو دیکھا کہ وہ کوڑھی ہو گئی ہے۔

11. تب ہارُون مُوسیٰ سے کہنے لگا ہائے میرے مالِک! اِس گُناہ کو ہمارے سر نہ لگا کیونکہ ہم سے نادانی ہُوئی اور ہم نے خطا کی۔

12. اور مر یم کو اُس مَرے ہُوئے کی طرح نہ رہنے دے جِس کا جِسم اُس کی پَیدایش ہی کے وقت آدھا گلا ہُؤا ہوتا ہے۔

13. تب مُوسیٰ خُداوند سے فریاد کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے شِفا دے۔

14. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اگر اُس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر فقط تُھوکا ہی ہوتا تو کیا سات دِن تک وہ شرمِندہ نہ رہتی؟ سو وہ سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر بند رہے ۔ اِس کے بعد وہ پِھر اندر آنے پائے۔

15. چُنانچہ مریم سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر بند رہی اور لوگوں نے جب تک وہ اندر آنے نہ پائی کُوچ نہ کِیا۔

16. اِس کے بعد وہ لوگ حصیرات سے روانہ ہُوئے اور دشتِ فاران میں پُہنچ کر اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔