ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34
  35. 35
  36. 36

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

گِنتی 27 Urdu Bible Revised Version (URD)

صلافحاد کی بیٹِیاں

1. تب یُوسف کے بیٹے منسّی کی اَولاد کے گھرانوں میں سے صلافحاد بِن حِفر بِن جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کی بیٹِیاں جِن کے نام مَحلاہ اور نُوعاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ ہیں پاس آکر۔

2. خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور امِیروں اور سب جماعت کے سامنے کھڑی ہُوئِیں اور کہنے لگِیں کہ۔

3. ہمارا باپ بیابان میں مَرا پر وہ اُن لوگوں میں شامِل نہ تھا جِنہوں نے قورَح کے فرِیق سے مِل کر خُداوند کے خِلاف سر اُٹھایا تھا بلکہ وہ اپنے گُناہ میں مَرا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔

4. سو بیٹا نہ ہونے کے سبب سے ہمارے باپ کا نام اُس کے گھرانے سے کیوں مِٹنے پائے؟ اِس لِئے ہم کو بھی ہمارے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ حِصّہ دو۔

5. مُوسیٰ اُن کے مُعاملہ کو خُداوند کے حضُور لے گیا۔

6. خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔

7. صلافحاد کی بیٹِیاں ٹِھیک کہتی ہیں ۔ تُو اُن کو اُن کے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ ضرُور ہی مِیراث کا حِصّہ دینا یعنی اُن کو اُن کے باپ کی مِیراث مِلے۔

8. اور بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی شخص مَر جائے اور اُس کا کوئی بیٹا نہ ہو تو اُس کی مِیراث اُس کی بیٹی کو دینا۔

9. اگر اُس کی کوئی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کے بھائِیوں کو اُس کی مِیراث دینا۔

10. اگر اُس کے بھائی بھی نہ ہوں تو تُم اُس کی مِیراث اُس کے باپ کے بھائِیوں کو دینا۔

11. اگر اُس کے باپ کا بھی کوئی بھائی نہ ہو تو جو شخص اُس کے گھرانے میں اُس کا سب سے قرِیبی رِشتہ دار ہو اُسے اُس کی مِیراث دینا ۔ وہ اُس کا وارِث ہو گا اور یہ حُکم بنی اِسرائیل کے لِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایاواجِبی فرض ہو گا۔

یشُوع مُوسیٰ کا جانشِین چُنا جاتا ہے

12. پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو عبارِیم کے اِس پہاڑ پر چڑھ کر اُس مُلک کو جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو عِنایت کِیا ہے دیکھ لے۔

13. اور جب تُو اُسے دیکھ لے گا تو تُو بھی اپنے لوگوں میں اپنے بھائی ہارُون کی طرح جا ملے گا۔

14. کیونکہ دشتِ صِین میں جب جماعت نے مُجھ سے جھگڑا کِیا تو برعکس اِس کے کہ وہاں پانی کے چشمہ پر تُم دونوں اُن کی آنکھوں کے سامنے میری تقدِیس کرتے تُم نے میرے حُکم سے سرکشی کی ۔ یہ وُہی مریبہ کا چشمہ ہے جو دشتِ صِین کے قادِس میں ہے۔

15. مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ۔

16. خُداوند سارے بشر کی رُوحوں کا خُدا کِسی آدمی کو اِس جماعت پر مُقرّر کرے۔

17. جِس کی آمد و رفت اُن کے رُوبرُو ہو اوروہ اُن کو باہر لے جانے اور اندر لے آنے میں اُن کا راہبرہو تاکہ خُداوند کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانِند نہ رہے جِن کا کوئی چرواہا نہیں۔

18. خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو نُون کے بیٹے یشُوع کو لے کر اُس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اُس شخص میں رُوح ہے۔

19. اور اُسے الیِعزر کاہِن اور ساری جماعت کے آگے کھڑا کر کے اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے وصِیّت کر۔

20. اور اپنے رُعب داب سے اُسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اُس کی فرمانبرداری کرے۔

21. وہ الِیعزر کاہِن کے آگے کھڑا ہُؤا کرے جو اُس کی جانِب سے خُداوند کے حضُور اُورِیم کا حُکم دریافت کِیا کرے گا ۔ اُسی کے کہنے سے وہ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لوگ نِکلا کریں اور اُسی کے کہنے سے لَوٹا بھی کریں۔

22. سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور اُس نے یشُوع کو لے کر اُسے الِیعزر کاہِن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کِیا۔

23. اور اُس نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا اُسے وصِیّت کی۔