ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

قُضاۃ 19 Urdu Bible Revised Version (URD)

ایک لاوی اور اُس کی حَرم

1. اور اُن دِنوں میں جب اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص نے جو لاوی تھا اور افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے پر رہتا تھا بَیت لحم یہُوداہ سے ایک حَرم اپنے لِئے کر لی۔

2. اُس کی حَرم نے اُس سے بیوفائی کی اور اُس کے پاس سے بَیت لحم یہُوداہ میں اپنے باپ کے گھر چلی گئی اور چار مہِینے وہِیں رہی۔

3. اور اُس کا شَوہر اُٹھ کر اور ایک نَوکر اور دو گدھے ساتھ لے کر اُس کے پِیچھے روانہ ہُؤا کہ اُسے منا پُھسلا کر واپس لے آئے ۔ سو وہ اُسے اپنے باپ کے گھر میں لے گئی اور اُس جوان عَورت کا باپ اُسے دیکھ کر اُس کی مُلاقات سے خُوش ہُؤا۔

4. اور اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُسے روک لِیا اور وہ اُس کے ساتھ تِین دِن تک رہا اور اُنہوں نے کھایا پِیا اور وہاں ٹِکے رہے۔

5. چَوتھے روز جب وہ صُبح سویرے اُٹھے اور وہ چلنے کو کھڑا ہُؤا تو اُس جوان عَورت کے باپ نے اپنے داماد سے کہا ایک ٹُکڑا روٹی کھا کر تازہ دَم ہو جا ۔ اِس کے بعد تُم اپنی راہ لینا۔

6. سو وہ دونوں بَیٹھ گئے اور مِل کر کھایا پِیا ۔ پِھر اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس شخص سے کہا رات بھر اَور ٹِکنے کو راضی ہو جا اور اپنے دِل کو خُوش کر۔

7. پر وہ مَرد چلنے کو کھڑا ہو گیا لیکن اُس کا خُسر اُس سے بجِد ہُؤا سو پِھر اُس نے وہِیں رات کاٹی۔

8. اور پانچویں روز وہ صُبح سویرے اُٹھا تاکہ روانہ ہو اور اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا ذرا خاطِر جمع رکھ اور دِن ڈھلنے تک ٹھہرے رہو ۔ سو دونوں نے روٹی کھائی۔

9. اور جب وہ شخص اور اُس کی حَرم اور اُس کا نَوکر چلنے کو کھڑے ہُوئے تو اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا دیکھ اب تو دِن ڈھلا اور شام ہو چلی سو مَیں تُم سے مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم رات بھر ٹھہر جاؤ ۔ دیکھ دِن تو خاتِمہ پر ہے سو یہِیں ٹِک جا ۔ تیرا دِل خُوش ہو اور کل صُبح ہی صُبح تُم اپنی راہ لگنا تاکہ تُو اپنے گھر کو جائے۔

10. پر وہ شخص اُس رات رہنے پر راضی نہ ہُؤا بلکہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یبُوس کے سامنے پُہنچا ۔ (یروشلِیم یِہی ہے) اور دو گدھے زِین کَسے ہُوئے اُس کے ساتھ تھے اور اُس کی حَرم بھی ساتھ تھی۔

11. جب وہ یبُوس کے برابر پُہنچے تو دِن بُہت ڈھل گیا تھا اور نَوکر نے اپنے آقا سے کہا آ ہم یبُوسیوں کے اِس شہر میں مُڑ جائیں اور یہِیں ٹِکیں۔

12. اُس کے آقا نے اُس سے کہا ہم کِسی اجنبی کے شہر میں جو بنی اِسرائیل میں سے نہیں داخِل نہ ہوں گے بلکہ ہم جِبعہ کو جائیں گے۔

13. پِھر اُس نے اپنے نَوکر سے کہا کہ آ ہم اِن جگہوں میں سے کِسی میں چلے چلیں اور جِبعہ یا رامہ میں رات کاٹیں۔

14. سو وہ آگے بڑھے اور راستہ چلتے ہی رہے اور بِنیمِین کے جِبعہ کے نزدِیک پُہنچتے پُہنچتے سُورج ڈُوب گیا۔

15. سو وہ اُدھر کو مُڑے تاکہ جِبعہ میں داخِل ہو کر وہاں ٹِکیں اور وہ داخِل ہو کر شہر کے چَوک میں بَیٹھ گیا کیونکہ وہاں کوئی آدمی اُن کو ٹِکانے کو اپنے گھر نہ لے گیا۔

16. اور شام کو ایک پِیر مَرد اپنا کام کر کے وہاں آیا ۔ یہ آدمی افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کا تھا اور جِبعہ میں آ بسا تھا پر اُس مقام کے باشِندے بِنیمِینی تھے۔

17. اُس نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو اُس مُسافِر کو اُس شہر کے چَوک میں دیکھا ۔ تب اُس پِیرمَرد نے کہا تُو کِدھر جاتا ہے اور کہاں سے آیا ہے؟۔

18. اُس نے اُس سے کہا ہم یہُوداہ کے بَیت لحم سے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے کو جاتے ہیں ۔ مَیں وہِیں کا ہُوں اور یہُوداہ کے بَیت لحم کو گیا ہُؤا تھا اور اب خُداوند کے گھر کو جاتا ہُوں ۔ یہاں کوئی مُجھے اپنے گھر میں نہیں اُتارتا۔

19. حالانکہ ہمارے ساتھ ہمارے گدھوں کے لِئے بُھوسا اور چارا ہے اور میرے اور تیری لَونڈی کے واسطے اور اِس جوان کے لِئے جو تیرے بندوں کے ساتھ ہے روٹی اور مَے بھی ہے اور کِسی چِیز کی کمی نہیں۔

20. اُس پِیر مَرد نے کہا تیری سلامتی ہو ۔ تیری سب ضرُورتیں بہر صُورت میرے ذِمّہ ہوں لیکن اِس چَوک میں ہرگِز نہ ٹِک۔

21. وہ اُسے اپنے گھر لے گیا اور اُس کے گدھوں کو چارا دِیا اور وہ اپنے پاؤں دھو کر کھانے پِینے لگے۔

22. اور جب وہ اپنے دِلوں کو خُوش کر رہے تھے تو اُس شہر کے لوگوں میں سے بعض خبِیثوں نے اُس گھر کو گھیر لِیا اور دروازہ پِیٹنے لگے اور صاحبِ خانہ یعنی پِیر مَرد سے کہا اُس شخص کو جو تیرے گھر میں آیا ہے باہر لے آ تاکہ ہم اُس کے ساتھ صُحبت کریں۔

23. وہ آدمی جو صاحبِ خانہ تھا باہر اُن کے پاس جا کر اُن سے کہنے لگا نہیں میرے بھائِیو اَیسی شرارت نہ کرو۔ چُونکہ یہ شخص میرے گھر میں آیا ہے اِس لِئے یہ حماقت نہ کرو۔

24. دیکھو میری کُنواری بیٹی اور اُس شخص کی حَرم یہاں ہیں ۔ مَیں ابھی اُن کو باہر لائے دیتا ہُوں ۔ تُم اُن کی حُرمت لو اور جو کُچھ تُم کو بھلا دِکھائی دے اُن سے کرو پر اِس شخص سے اَیسا مکرُوہ کام نہ کرو۔

25. پر وہ لوگ اُس کی سُنتے ہی نہ تھے۔ پس وہ مَرد اپنی حَرم کو پکڑ کر اُن کے پاس باہر لے آیا ۔ اُنہوں نے اُس سے صُحبت کی اور ساری رات صُبح تک اُس کے ساتھ بد ذاتی کرتے رہے اور جب دِن نِکلنے لگا تو اُس کو چھوڑ دِیا۔

26. وہ عَورت پَو پھٹتے ہُوئے آئی اور اُس مَرد کے گھر کے دروازہ پر جہاں اُس کا خاوند تھا گِری اور روشنی ہونے تک پڑی رہی۔

27. اور اُس کا خاوند صُبح کو اُٹھا اور گھر کے دروازے کھولے اور باہر نِکلا کہ روانہ ہو اور دیکھو وہ عَورت جو اُس کی حَرم تھی گھر کے دروازہ پر اپنے ہاتھ آستانہ پر پَھیلائے ہُوئے پڑی تھی۔

28. اُس نے اُس سے کہا اُٹھ ہم چلیں پر کِسی نے جواب نہ دِیا ۔ تب اُس شخص نے اُسے اپنے گدھے پر لاد لِیا اور وہ مَرد اُٹھا اور اپنے مکان کو چلا گیا۔

29. اور اُس نے گھر پُہنچ کر چُھری لی اور اپنی حَرم کو لے کر اُس کے اعضا کاٹے اور اُس کے بارہ ٹُکڑے کر کے اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِئے۔

30. اور جِتنوں نے یہ دیکھا وہ کہنے لگے کہ جب سے بنی اِسرائیل مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اُس دِن سے آج تک اَیسا فِعل نہ کبھی ہُؤا اور نہ دیکھنے میں آیا ۔ سو اِس پر غَور کرو اور صلاح کر کے بتاؤ۔