پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یسعیا 60:8-19 اردو جیو ورژن (UGV)

8. یہ کون ہیں جو بادلوں کی طرح اور کابُک کے پاس واپس آنے والے کبوتروں کی مانند اُڑ کر آ رہے ہیں؟

9. یہ ترسیس کے زبردست بحری جہاز ہیں جو تیرے پاس پہنچ رہے ہیں۔ کیونکہ جزیرے مجھ سے اُمید رکھتے ہیں۔ یہ جہاز تیرے بیٹوں کو اُن کی سونے چاندی سمیت دُوردراز علاقوں سے لے کر آ رہے ہیں۔ یوں رب تیرے خدا کے نام اور اسرائیل کے قدوس کی تعظیم ہو گی جس نے تجھے شان و شوکت سے نوازا ہے۔

10. پردیسی تیری دیواریں از سرِ نو تعمیر کریں گے، اور اُن کے بادشاہ تیری خدمت کریں گے۔ کیونکہ گو مَیں نے اپنے غضب میں تجھے سزا دی، لیکن اب مَیں اپنے فضل سے تجھ پر رحم کروں گا۔

11. تیری فصیل کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ اُنہیں نہ دن کو بند کیا جائے گا، نہ رات کو تاکہ اقوام کا مال و دولت اور اُن کے گرفتار کئے گئے بادشاہوں کو شہر کے اندر لایا جا سکے۔

12. کیونکہ جو قوم یا سلطنت تیری خدمت کرنے سے انکار کرے وہ برباد ہو جائے گی، اُسے پورے طور پر تباہ کیا جائے گا۔

13. لبنان کی شان و شوکت تیرے سامنے حاضر ہو گی۔ جونیپر، صنوبر اور سرو کے درخت مل کر تیرے پاس آئیں گے تاکہ میرے مقدِس کو آراستہ کریں۔ یوں مَیں اپنے پاؤں کی چوکی کو جلال دوں گا۔

14. تجھ پر ظلم کرنے والوں کے بیٹے جھک جھک کر تیرے حضور آئیں گے، تیری تحقیر کرنے والے تیرے پاؤں کے سامنے اوندھے منہ ہو جائیں گے۔ وہ تجھے ’رب کا شہر‘ اور ’اسرائیل کے قدوس کا صیون‘ قرار دیں گے۔

15. پہلے تجھے ترک کیا گیا تھا، لوگ تجھ سے نفرت رکھتے تھے، اور تجھ میں سے کوئی نہیں گزرتا تھا۔ لیکن اب مَیں تجھے ابدی فخر کا باعث بنا دوں گا، اور تمام نسلیں تجھے دیکھ کر خوش ہوں گی۔

16. تُو اقوام کا دودھ پیئے گی، اور بادشاہ تجھے دودھ پلائیں گے۔ تب تُو جان لے گی کہ مَیں رب تیرا نجات دہندہ ہوں، کہ مَیں جو یعقوب کا زبردست سورما ہوں تیرا چھڑانے والا ہوں۔

17. مَیں تیرے پیتل کو سونے میں، تیرے لوہے کو چاندی میں، تیری لکڑی کو پیتل میں اور تیرے پتھر کو لوہے میں بدلوں گا۔ مَیں سلامتی کو تیری محافظ اور راستی کو تیری نگران بناؤں گا۔

18. اب سے تیرے ملک میں نہ تشدد کا ذکر ہو گا، نہ بربادی و تباہی کا۔ اب سے تیری چاردیواری ’نجات‘ اور تیرے دروازے ’حمد و ثنا‘ کہلائیں گے۔

19. آئندہ تجھے نہ دن کے وقت سورج، نہ رات کے وقت چاند کی ضرورت ہو گی، کیونکہ رب ہی تیری ابدی روشنی ہو گا، تیرا خدا ہی تیری آب و تاب ہو گا۔

پڑھیں مکمل باب یسعیا 60