پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یسعیا 30:15-30 اردو جیو ورژن (UGV)

15. رب قادرِ مطلق جو اسرائیل کا قدوس ہے فرماتا ہے، ”واپس آ کر سکون پاؤ، تب ہی تمہیں نجات ملے گی۔ خاموش رہ کر مجھ پر بھروسا رکھو، تب ہی تمہیں تقویت ملے گی۔ لیکن تم اِس کے لئے تیار ہی نہیں تھے۔

16. چونکہ تم جواب میں بولے، ’ہرگز نہیں، ہم اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر بھاگیں گے‘ اِس لئے تم بھاگ جاؤ گے۔ چونکہ تم نے کہا، ’ہم تیز گھوڑوں پر سوار ہو کر بچ نکلیں گے‘ اِس لئے تمہارا تعاقب کرنے والے کہیں زیادہ تیز ہوں گے۔

17. تمہارے ہزار مرد ایک ہی آدمی کی دھمکی پر بھاگ جائیں گے۔ اور جب دشمن کے پانچ افراد تمہیں دھمکائیں گے تو تم سب کے سب فرار ہو جاؤ گے۔ آخرکار جو بچیں گے وہ پہاڑ کی چوٹی پر پرچم کے ڈنڈے کی طرح تنہا رہ جائیں گے، پہاڑی پر جھنڈے کی طرح اکیلے ہوں گے۔“

18. لیکن رب تمہیں مہربانی دکھانے کے انتظار میں ہے، وہ تم پر رحم کرنے کے لئے اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ کیونکہ رب انصاف کا خدا ہے۔ مبارک ہیں وہ جو اُس کے انتظار میں رہتے ہیں۔

19. اے صیون کے باشندو جو یروشلم میں رہتے ہو، آئندہ تم نہیں روؤ گے۔ جب تم فریاد کرو گے تو وہ ضرور تم پر مہربانی کرے گا۔ تمہاری سنتے ہی وہ جواب دے گا۔

20. گو ماضی میں رب نے تمہیں تنگی کی روٹی کھلائی اور ظلم کا پانی پلایا، لیکن اب تیرا اُستاد چھپا نہیں رہے گا بلکہ تیری اپنی ہی آنکھیں اُسے دیکھیں گی۔

21. اگر دائیں یا بائیں طرف مُڑنا ہے تو تمہیں پیچھے سے ہدایت ملے گی، ”یہی راستہ صحیح ہے، اِسی پر چلو!“ تمہارے اپنے کان یہ سنیں گے۔

22. اُس وقت تم چاندی اور سونے سے سجے ہوئے اپنے بُتوں کی بےحرمتی کرو گے۔ تم ”اُف، گندی چیز!“ کہہ کر اُنہیں ناپاک کچرے کی طرح باہر پھینکو گے۔

23. بیج بوتے وقت رب تیرے کھیتوں پر بارش بھیج کر بہترین فصلیں پکنے دے گا، غذائیت بخش خوراک مہیا کرے گا۔ اُس دن تیری بھیڑبکریاں اور گائےبَیل وسیع چراگاہوں میں چریں گے۔

24. کھیتی باڑی کے لئے مستعمل بَیلوں اور گدھوں کو چھاج اور دو شاخے کے ذریعے صاف کی گئی بہترین خوراک ملے گی۔

25. اُس دن جب دشمن ہلاک ہو جائے گا اور اُس کے بُرج گر جائیں گے تو ہر اونچے پہاڑ سے نہریں اور ہر بلندی سے نالے بہیں گے۔

26. چاند سورج کی مانند چمکے گا جبکہ سورج کی روشنی سَو گُنا زیادہ تیز ہو گی۔ ایک دن کی روشنی سات عام دنوں کی روشنی کے برابر ہو گی۔ اُس دن رب اپنی قوم کے زخموں پر مرہم پٹی کر کے اُسے شفا دے گا۔

27. وہ دیکھو، رب کا نام دُوردراز علاقے سے آ رہا ہے۔ وہ غیض و غضب سے اور بڑے رُعب کے ساتھ قریب پہنچ رہا ہے۔ اُس کے ہونٹ قہر سے ہل رہے ہیں، اُس کی زبان کے آگے آگے سب کچھ راکھ ہو رہا ہے۔

28. اُس کا دم کناروں سے باہر آنے والی ندی ہے جو سب کچھ گلے تک ڈبو دیتی ہے۔ وہ اقوام کو ہلاکت کی چھلنی میں چھان چھان کر اُن کے منہ میں دہانہ ڈالتا ہے تاکہ وہ بھٹک کر تباہ کن راہ پر آئیں۔

29. لیکن تم گیت گاؤ گے، ایسے گیت جیسے مُقدّس عید کی رات گائے جاتے ہیں۔ اِتنی رونق ہو گی کہ تمہارے دل پھولے نہ سمائیں گے۔ تمہاری خوشی اُن زائرین کی مانند ہو گی جو بانسری بجاتے ہوئے رب کے پہاڑ پر چڑھتے اور اسرائیل کی چٹان کے حضور آتے ہیں۔

30. تب رب اپنی بارُعب آواز سے لوگوں پر اپنی قدرت کا اظہار کرے گا۔ اُس کا سخت غضب اور بھسم کرنے والی آگ نازل ہو گی، ساتھ ساتھ بارش کی تیز بوچھاڑ اور اولوں کا طوفان اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔

پڑھیں مکمل باب یسعیا 30