ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

امثال 5 Urdu Bible Revised Version (URD)

زِناکاری کے خِلاف اِنتباہ

1. اَے میرے بیٹے! میری حِکمت پر توجُّہ کر۔میرے فہم پر کان لگا۔

2. تاکہ تُو تمِیز کو محفُوظ رکھّے اور تیرے لب عِلم کے نِگہبان ہوں۔

3. کیونکہ بیگانہ عَورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُس کا مُنہ تیل سے زِیادہ چِکنا ہے

4. پر اُس کا انجام ناگدَونے کی مانِند تلخ اور دو دھاری تلوار کی مانِند تیز ہے۔

5. اُس کے پاؤں مَوت کی طرف جاتے ہیں۔اُس کے قدم پاتال تک پُہنچتے ہیں۔

6. سو اُسے زِندگی کا ہموار راستہ نہیں مِلتا۔اُس کی راہیں بے ٹھِکانا ہیں پر وہ بے خبر ہے۔

7. اِس لئے اَے میرے بیٹو! میری سُنواور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔

8. اُس عَورت سے اپنی راہ دُور رکھ اور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جا۔

9. اَیسا نہ ہو کہ تُو اپنی آبرُو کِسی غَیر کے اور اپنی عُمر بے رحم کے حوالہ کرے۔

10. اَیسا نہ ہو کہ بیگانے تیری قُوّ ت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کِسی غَیر کے گھر جائے۔

11. اور جب تیرا گوشت اور تیرا جِسم گُھل جائیں تو تُو اپنے انجام پر نَوحہ کرے

12. اور کہے مَیں نے تربِیّت سے کَیسی عداوت رکھّی اور میرے دِل نے ملامت کو حقِیر جانا۔

13. نہ مَیں نے اپنے اُستادوں کا کہا مانانہ اپنے تربِیّت کرنے والوں کی سُنی!

14. مَیں جماعت اور مجلِس کے درمِیان قریباً سب بُرائیوں میں مُبتلا ہُؤا۔

15. تُو پانی اپنے ہی حَوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پِینا۔

16. کیا تیرے چشمے باہر بہہ جائیں اور پانی کی ندیاں کُوچوں میں؟

17. وہ فقط تیرے ہی لِئے ہوں۔نہ تیرے ساتھ غَیروں کے لِئے بھی۔

18. تیرا سوتا مُبارک ہو اور تُو اپنی جوانی کی بِیوی کے ساتھ شاد رہ۔

19. پیاری ہرنی اور دِل فریب غزال کی مانِنداُس کی چھاتِیاں تُجھے ہر وقت آسُودہ کریں اور اُس کی مُحبّت تُجھے ہمیشہ فریفتہ رکھّے۔

20. اَے میرے بیٹے! تُجھے بیگانہ عَورت کیوں فریفتہ کرے اورتُو غَیر عَورت سے کیوں ہم آغوش ہو؟

21. کیونکہ اِنسان کی راہیں خُداوند کی آنکھوں کے سامنے ہیں اور وُہی اُس کے سب راستوں کو ہموار بناتا ہے۔

22. شرِیر کو اُسی کی بدکاری پکڑے گی اور وہ اپنے ہی گُناہ کی رسِیّوں سے جکڑا جائے گا۔

23. وہ تربِیّت نہ پانے کے سبب سے مَر جائے گا۔اور اپنی سخت حماقت کے سبب سے گُمراہ ہو گا۔