ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

امثال 16 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. دِل کی تدبِیریں اِنسان سے ہیں لیکن زُبان کا جواب خُداوند کی طرف سے ہے۔

2. اِنسان کی نظر میں اُس کی سب روِشیں پاک ہیں لیکن خُداوند رُوحوں کو جانچتا ہے۔

3. اپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائِم رہیں گے۔

4. خُداوند نے ہر ایک چِیز خاص مقصد کے لِئے بنائی۔ ہاں شرِیروں کو بھی اُس نے بُرے دِن کے لِئے بنایا۔

5. ہر ایک سے جِس کے دِل میں غرُور ہے خُداوند کو نفرت ہے۔یقِیناً وہ بے سزا نہ چُھوٹے گا۔

6. شفقت اور سچّائی سے بدی کا کفّارہ ہوتا ہے اور لوگ خُداوند کے خَوف کے سبب سے بدی سے باز آتے ہیں۔

7. جب اِنسان کی روِشیں خُداوند کو پسند آتی ہیں تو وہ اُس کے دُشمنوں کو بھی اُس کے دوست بناتا ہے۔

8. صداقت کے ساتھ تھوڑا سامال بے اِنصافی کی بڑی آمدنی سے بِہتر ہے۔

9. آدمی کا دِل اپنی راہ ٹھہراتا ہے پر خُداوند اُس کے قدموں کی راہنُمائی کرتا ہے۔

10. کلامِ رباّنی بادشاہ کے لبوں سے نِکلتا ہے اور اُس کا مُنہ عدالت کرنے میں خطا نہیں کرتا۔

11. ٹِھیک ترازُو اور پلڑے خُداوند کے ہیں تَھیلی کے سب باٹ اُس کا کام ہیں۔

12. شرارت کرنے سے بادشاہوں کو نفرت ہے کیونکہ تخت کی پائیداری صداقت سے ہے۔

13. صادِق لب بادشاہوں کی خُوشنُودی ہیں اور وہ سچ بولنے والوں کو دوست رکھتے ہیں۔

14. بادشاہ کا قہرمَوت کا قاصِد ہے پر دانا آدمی اُسے ٹھنڈا کرتا ہے۔

15. بادشاہ کے چِہرہ کے نُور میں زِندگی ہے اور اُس کی نظرِعنایت آخِری برسات کے بادل کی مانِند ہے۔

16. حِکمت کا حصُول سونے سے بُہت بِہتر ہے اور فہم کا حصُول چاندی سے بُہت پسندِیدہ ہے۔

17. راست کار آدمی کی شاہراہ یہ ہے کہ بدی سے بھاگے اور اپنی راہ کا نِگہبان اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے۔

18. ہلاکت سے پہلے تکبُّراور زوال سے پہلے خُود بِینی ہے۔

19. مِسکِینوں کے ساتھ فروتن بننامُتکِبّروں کے ساتھ لُوٹ کا مال تقسِیم کرنے سے بِہتر ہے۔

20. جو کلام پر توجُّہ کرتا ہے بھلائی دیکھے گااور جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے مُبارک ہے۔

21. دانا دِل ہوشیارکہلائے گااور شِیرِین زُبانی سے عِلم کی فراوانی ہوتی ہے۔

22. عقل مند کے لِئے عقل حیات کا چشمہ ہے پر احمقوں کی تربِیّت حماقت ہے۔

23. دانا کا دِل اُس کے مُنہ کی تربِیّت کرتاہے اور اُس کے لبوں کو عِلم بخشتا ہے۔

24. دِل پسند باتیں شہد کا چھتّا ہیں۔ وہ جی کومِیٹھی لگتی ہیں اور ہڈِّیوں کے لِئے شِفا ہیں۔

25. اَیسی راہ بھی ہے جو اِنسان کو سِیدھی معلُوم ہوتی ہے پر اُس کی اِنتہا میں مَوت کی راہیں ہیں۔

26. محِنت کرنے والے کی خواہِش اُس سے کام کراتی ہے کیونکہ اُ س کا پیٹ اُس کو اُبھارتا ہے۔

27. خبِیث آدمی شرارت کو کھود کر نِکالتا ہے اور اُس کے لبوں میں گویا جلانے والی آگ ہے۔

28. کج رَو آدمی فِتنہ انگیز ہے اور غِیبت کرنے والا دوستوں میں جُدائی ڈالتا ہے۔

29. تُند خُو آدمی اپنے ہمسایہ کو ورغلاتا ہے اور اُس کو بُری راہ پر لے جاتا ہے۔

30. آنکھ مارنے والا کجی اِیجاد کرتا ہے اور لب چبانے والا فساد برپا کرتا ہے۔

31. سفید سرشَوکت کا تاج ہے۔وہ صداقت کی راہ پر پایا جائے گا۔

32. جو قہر کرنے میں دِھیما ہے پہلوان سے بِہتر ہے اور وہ جو اپنی رُوح پر ضابِط ہے اُس سے جو شہر کو لے لیتا ہے۔

33. قُرعہ گود میں ڈالا جاتا ہے پر اُس کا سارا اِنتظام خُداوند کی طرف سے ہے۔