پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یسعیا 19:7-15 اردو جیو ورژن (UGV)

7. دریائے نیل کے دہانے تک جتنی بھی ہریالی اور فصلیں کنارے پر اُگتی ہیں وہ سب پژمُردہ ہو جائیں گی اور ہَوا میں بکھر کر غائب ہو جائیں گی۔

8. مچھیرے آہ و زاری کریں گے، دریا میں کانٹا اور جال ڈالنے والے گھٹتے جائیں گے۔

9. سَن کے ریشوں سے دھاگا بنانے والوں کو شرم آئے گی، اور جولاہوں کا رنگ فق پڑ جائے گا۔

10. کپڑا بنانے والے سخت مایوس ہوں گے، تمام مزدور دل برداشتہ ہوں گے۔

11. ضُعن کے افسر ناسمجھ ہی ہیں، فرعون کے دانا مشیر اُسے احمقانہ مشورے دے رہے ہیں۔ تم مصری بادشاہ کے سامنے کس طرح دعویٰ کر سکتے ہو، ”مَیں دانش مندوں کے حلقے میں شامل اور قدیم بادشاہوں کا وارث ہوں“؟

12. اے فرعون، اب تیرے دانش مند کہاں ہیں؟ وہ معلوم کر کے تجھے بتائیں کہ رب الافواج مصر کے ساتھ کیا کچھ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

13. ضُعن کے افسر احمق بن بیٹھے ہیں، میمفِس کے بزرگوں نے دھوکا کھایا ہے۔ اُس کے قبائلی سرداروں کے فریب سے مصر ڈگمگانے لگا ہے۔

14. کیونکہ رب نے اُن میں ابتری کی روح ڈال دی ہے۔ جس طرح نشے میں دُھت شرابی اپنی قَے میں لڑکھڑاتا رہتا ہے اُسی طرح مصر اُن کے مشوروں سے ڈانواں ڈول ہو گیا ہے، خواہ وہ کیا کچھ کیوں نہ کرے۔

15. اُس کی کوئی بات نہیں بنتی، خواہ سر ہو یا دُم، کونپل ہو یا تنا۔

پڑھیں مکمل باب یسعیا 19