ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

۲-سلاطِین 24 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اُسی کے ایّام میں شاہِ بابل نبوکد نضر نے چڑھائی کی اور یہُو یقِیم تِین برس تک اُس کا خادِم رہا ۔ تب وہ پِھر کر اُس سے مُنحرِف ہو گیا۔

2. اور خُداوند نے کسدیوں کے دَل اور ارا م کے دَل اور موآ ب کے دَل اور بنی عمُّون کے دَل اُس پر بھیجے اور یہُودا ہ پر بھی بھیجے تاکہ اُسے جَیسا خُداوند نے اپنے بندوں نبیوں کی معرفت فرمایا تھا ہلاک کر دے۔

3. یقِیناً خُداوند ہی کے حُکم سے یہُودا ہ پر یہ سب کُچھ ہُؤا تاکہ منسّی کے سب گُناہوں کے باعِث جو اُس نے کِئے اُن کو اپنی نظر سے دُور کرے۔

4. اور اُن سب بے گُناہوں کے خُون کے باعِث بھی جِسے منسّی نے بہایا کیونکہ اُس نے یروشلیِم کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا تھا اور خُداوند نے مُعاف کرنا نہ چاہا۔

5. اور یہُو یقِیم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

6. اور یہُو یقِیم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

7. اور شاہِ مِصر پِھر کبھی اپنے مُلک سے باہر نہ گیا کیونکہ شاہِ بابل نے مِصر کے نالے سے دریایِ فرا ت تک سب کُچھ جو شاہِ مِصر کا تھا لے لِیا تھا۔

یہُوداہ کا بادشاہ یہُویاکین

8. اور یہُویا کِین جب سلطنت کرنے لگا تو اٹھارہ برس کا تھا اور یروشلیِم میں اُس نے تِین مہِینے سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام نحُشتا تھا جو یرُوشلِیمی اِلنا تن کی بیٹی تھی۔

9. اور جو جو اُس کے باپ نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

10. اُس وقت شاہِ بابل نبوکد نضر کے خادِموں نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور شہر کا مُحاصرہ کر لِیا۔

11. اور شاہِ بابل نبوکد نضر بھی جب اُس کے خادِموں نے اُس شہر کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا وہاں آیا۔

12. تب شاہِ یہُودا ہ یہُو یاکِین اپنی ماں اور اپنے مُلازِموں اور سرداروں اور عُہدہ داروں سمیت نِکل کر شاہِ بابل کے پاس گیا اور شاہِ بابل نے اپنی سلطنت کے آٹھویں برس اُسے گرِفتار کِیا۔

13. اور وہ خُداوند کے گھر کے سب خزانوں اور شاہی محلّ کے سب خزانوں کو وہاں سے لے گیا اور سونے کے سب برتنوں کو جِن کو شاہِ اِسرا ئیل سُلیما ن نے خُداوند کی ہَیکل میں بنایا تھا اُس نے کاٹ کر خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے۔

14. اور وہ سارے یروشلیِم کو اور سب سرداروں اور سب سُورماؤں کو جو دس ہزار آدمی تھے اور سب دستکاروں اور لُہاروں کو اسِیر کر کے لے گیا ۔ سو وہاں مُلک کے لوگوں میں سے سِوا کنگالوں کے اَور کوئی باقی نہ رہا۔

15. اور یہُو یاکِین کو وہ بابل لے گیا اور بادشاہ کی ماں اور بادشاہ کی بِیویوں اور اُس کے عُہدہ داروں اور مُلک کے رئِیسوں کو وہ اسِیر کر کے یروشلیِم سے بابل کولے گیا۔

16. اور سب طاقتور آدمِیوں کو جو سات ہزار تھے اور دستکاروں اور لُہاروں کو جو ایک ہزار تھے اور سب کے سب مضبُوط اور جنگ کے لائِق تھے شاہِ بابل اسِیر کر کے بابل میں لے آیا۔

17. اور شاہِ بابل نے اُس کے باپ کے بھائی متّنیا ہ کواُس کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر صِدقیاہ رکھّا۔

یہُوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ

18. جب صِدقیا ہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام حمُو طل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔

19. اور جو جو یہُو یقِیم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

20. کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔