ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

۲-سلاطِین 23 Urdu Bible Revised Version (URD)

یُوسیاہ بُت پرستی بند کراتاہے

1. اور بادشاہ نے لوگ بھیجے اور اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو اُس کے پاس جمع کِیا۔

2. اور بادشاہ خُداوند کے گھر کو گیا اور اُس کے ساتھ یہُودا ہ کے سب لوگ اور یروشلیِم کے سب باشِندے اور کاہِن اور نبی اور سب چھوٹے بڑے آدمی تھے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔

3. اور بادشاہ سُتُون کے برابر کھڑا ہُؤا اور اُس نے خُداوند کی پَیروی کرنے اور اُس کے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے ماننے اور اِس عہد کی باتوں پر جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں عمل کرنے کے لِئے خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور سب لوگ اُس عہد پر قائِم ہُوئے۔

4. پِھر بادشاہ نے سردار کاہِن خِلقیاہ کو اور اُن کاہِنوں کو جو دُوسرے درجہ کے تھے اور دربانوں کو حُکم کِیا کہ اُن سب برتنوں کو جو بعل اور یسِیرت اور آسمان کی ساری فَوج کے لِئے بنائے گئے تھے خُداوند کی ہَیکل سے باہر نِکالیں اور اُس نے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے کھیتوں میں اُن کو جلا دِیا اور اُن کی راکھ بَیت ا یل پُہنچائی۔

5. اور اُس نے اُن بُت پرست کاہِنوں کو جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے یہُودا ہ کے شہروں کے اُونچے مقاموں اور یروشلیِم کے آس پاس کے مقاموں میں بخُور جلانے کو مُقرّر کِیا تھا اور اُن کو بھی جو بعل اور سُورج اور چاند اورسیّاروں اور آسمان کے سارے لشکر کے لِئے بخُور جلاتے تھے مَوقُوف کِیا۔

6. اور وہ یسِیرت کو خُداوند کے گھر سے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے نالے پر لے گیا اور اُسے قِدرُو ن کے نالے پر جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک بنا دِیا اور اُس کو عام لوگوں کی قبروں پر پھینک دِیا۔

7. اور اُس نے لُوطِیوں کے مکانوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے جِن میں عَورتیں یسِیرت کے لِئے پردے بُنا کرتی تِھیں ڈھا دِیا۔

8. اور اُس نے یہُودا ہ کے شہروں سے سب کاہِنوں کو لا کر جِبع سے بیرسبع تک اُن سب اُونچے مقاموں میں جہاں کاہِنوں نے بخُور جلایا تھا نجاست ڈلوائی اور اُس نے پھاٹکوں کے اُن اُونچے مقاموں کو جو شہر کے ناظِم یشُو ع کے پھاٹک کے مدخل یعنی شہر کے پھاٹک کے بائیں ہاتھ کو تھے گِرا دِیا۔

9. تَو بھی اُونچے مقاموں کے کاہِن یروشلیِم میں خُداوند کے مذبح کے پاس نہ آئے لیکن وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ بے خمِیری روٹی کھا لیتے تھے۔

10. اور اُس نے تُوفت میں جو بنی ہِنُّوم کی وادی میں ہے نجاست پِھنکوائی تاکہ کوئی شخص مولک کے لِئے اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں نہ چلوا سکے۔

11. اور اُس نے اُن گھوڑوں کو دُور کر دِیا جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے سُورج کے لِئے مخصُوص کر کے خُداوند کے گھر کے آستانہ پر ناتن ملک خواجہ سرا کی کوٹھری کے برابر رکھّا تھا جو ہَیکل کی حد کے اندر تھی اور سُورج کے رتھوں کو آگ سے جلا دِیا۔

12. اور اُن مذبحوں کو جو آخز کے بالا خانہ کی چھت پر تھے جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے بنایا تھا اور اُن مذبحوں کو جِن کو منسّی نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں بنایا تھا بادشاہ نے ڈھا دِیا اور وہاں سے اُن کو چُور چُور کر کے اُن کی خاک کو قِدرُو ن کے نالے میں پِھنکوا دِیا۔

13. اور بادشاہ نے اُن اُونچے مقاموں پر نجاست ڈلوائی جو یروشلیِم کے مُقابِل کوہِ آلایش کی دہنی طرف تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہ سُلیما ن نے صَیدانیوں کی نفرتی عستارا ت اور موآبیوں کے نفرتی کمُو س اور بنی عمُّون کے نفرتی مِلکُو م کے لِئے بنایا تھا۔

14. اور اُس نے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُن کی جگہ میں مُردوں کی ہڈِّیاں بھر دِیں۔

15. پِھر بَیت ا یل کا وہ مذبح اور وہ اُونچا مقام جِسے نباط کے بیٹے یرُبعا م نے بنایا تھا جِس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا ۔ سو اِس مذبح اور اُونچے مقام دونوں کو اُس نے ڈھا دِیا اور اُونچے مقام کو جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک کر دِیا اور یسِیرت کو جلا دِیا۔

16. اور جب یُوسیا ہ مُڑا تو اُس نے اُن قبروں کو دیکھا جو وہاں اُس پہاڑ پر تِھیں ۔ سو اُس نے لوگ بھیج کر اُن قبروں میں سے ہڈِّیاں نِکلوائِیں اور اُن کو اُس مذبح پر جلا کر اُسے ناپاک کِیا ۔ یہ خُداوند کے سُخن کے مُطابِق ہُؤا جِسے اُس مَردِ خُدا نے جِس نے اِن باتوں کی خبر دی تھی سُنایا تھا۔

17. پِھر اُس نے پُوچھا یہ کَیسی یادگار ہے جِسے مَیں دیکھتا ہُوں؟شہر کے لوگوں نے اُسے بتایا یہ اُس مَردِ خُدا کی قبر ہے جِس نے یہُودا ہ سے آ کر اِن کاموں کی جو تُو نے بَیت ا یل کے مذبح سے کِئے خبر دی۔

18. تب اُس نے کہا اُسے رہنے دو ۔ کوئی اُس کی ہڈِّیوں کو نہ سرکائے ۔سو اُنہوں نے اُس کی ہڈِّیاں اُس نبی کی ہڈِّیوں کے ساتھ جو سامرِ یہ سے آیا تھا رہنے دِیں۔

19. اور یُوسیا ہ نے اُن اُونچے مقاموں کے سب گھروں کو بھی جو سامرِ یہ کے شہروں میں تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہوں نے خُداوند کو غُصّہ دِلانے کو بنایا تھا ڈھایا اور جَیسا اُس نے بَیت ا یل میں کِیا تھا وَیسا ہی اُن سے بھی کِیا۔

20. اور اُس نے اُونچے مقاموں کے سب کاہِنوں کو جو وہاں تھے اُن مذبحوں پر قتل کِیا اور آدمِیوں کی ہڈِّیاں اُن پر جلائِیں ۔ پِھر وہ یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔

یُوسیاہ عِیدِفَسح مناتا ہے

21. اور بادشاہ نے سب لوگوں کو یہ حُکم دِیا کہ خُداوند اپنے خُدا کے لِئے فَسح مناؤ جَیسا عہد کی اِس کِتاب میں لِکھا ہے۔

22. اور یقِیناً قاضِیوں کے زمانہ سے جو اِسرا ئیل کی عدالت کرتے تھے اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے کُل ایّام میں اَیسی عِیدِ فَسح کبھی نہیں ہُوئی تھی۔

23. یُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس یہ فَسح یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے منائی گئی۔

یُوسیاہ کی دُوسری اِصلاحات

24. ماسِوا اِس کے یُوسیا ہ نے جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں اور مُورتوں اور بُتوں اور سب نفرتی چِیزوں کو جو مُلکِ یہُودا ہ اور یروشلیِم میں نظر آئِیں دُور کر دِیا تاکہ وہ شرِیعت کی اُن باتوں کو پُورا کرے جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں جو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کے گھر میں مِلی تھی۔

25. اور اُس سے پہلے کوئی بادشاہ اُس کی مانِند نہیں ہُؤا تھا جو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنے سارے زور سے مُوسیٰ کی ساری شرِیعت کے مُطابِق خُداوند کی طرف رجُوع لایا ہو اور نہ اُس کے بعد کوئی اُس کی مانِند برپا ہُؤا۔

26. باوُجُود اِس کے منسّی کی سب بدکارِیوں کی وجہ سے جِن سے اُس نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا تھا خُداوند اپنے سخت و شدِید قہر سے جِس سے اُس کا غضب یہُودا ہ پر بھڑکا تھا باز نہ آیا۔

27. اور خُداوند نے فرمایا کہ مَیں یہُودا ہ کو بھی اپنی آنکھوں کے سامنے سے دُور کرُوں گا جَیسے مَیں نے اِسرا ئیل کو دُور کِیا اور مَیں اِس شہر کو جِسے مَیں نے چُنا یعنی یروشلیِم کو اور اِس گھر کو جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ میرا نام وہاں ہو گا ردّ کر دُوں گا۔

یُوسیاہ کے دورِ حُکومت کا اِختتام

28. اوریُوسیا ہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

29. اُسی کے ایّام میں شاہِ مِصر فرعو ن نِکوہ شاہِ اسُور پر چڑھائی کرنے کے لِئے دریایِ فرات کو گیا تھا اور یُوسیا ہ بادشاہ اُس کا سامنا کرنے کو نِکلا ۔ سو اُس نے اُسے دیکھتے ہی مجِدّو میں قتل کر دِیا۔

30. اور اُس کے مُلازِم اُس کو ایک رتھ میں مجِدّو سے مرا ہُؤا لے گئے اور اُسے یروشلیِم میں لا کر اُسی کی قبر میں دفن کِیا ٍ اور اُس مُلک کے لوگوں نے یُوسیا ہ کے بیٹے یہُوآ خز کو لے کر اُسے مَسح کِیا اور اُس کے باپ کی جگہ اُسے بادشاہ بنایا۔

یہُوداہ کا بادشاہ یُہو آخز

31. اور یہُوآ خز جب سلطنت کرنے لگا تو تیئِیس برس کا تھا۔ اُس نے یروشلیِم میں تِین مہِینے سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔

32. اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اِس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔

33. سو فرعو ن نِکوہ نے اُسے رِبلہ میں جو مُلکِ حمات میں ہے قَید کر دِیا تاکہ وہ یروشلیِم میں سلطنت نہ کرنے پائے اور اُس مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا خِراج مُقرّر کِیا۔

34. اور فِرعو ن نِکوہ نے یُوسیا ہ کے بیٹے الِیاقِیم کو اُس کے باپ یُوسیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہُو یقِیم رکھّا لیکن یہُوآ خز کو لے گیا ۔ سو وہ مِصر میں آ کر وہاں مَر گیا۔

یہُوداہ کا بادشاہ یہُویقیم

35. اور یہُو یقِیم نے وہ چاندی اور سونا فرعو ن کو پُہنچایا پر اِس نقدی کو فرعو ن کے حُکم کے مُطابِق دینے کے لِئے اُس نے مملکت پر خِراج مُقرّر کِیا یعنی اُس نے اُس مُلک کے لوگوں سے ہر شخص کے لگان کے مُطابِق چاندی اور سونا لِیا تاکہ فرعو ن نِکوہ کو دے۔

36. یہُو یقِیم جب سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا ۔ اُس نے یروشلیِم میں گیارہ برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام زبُود ہ تھا جو رُو ماہ کے فِدایا ہ کی بیٹی تھی۔

37. اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔