پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یسعیا 57:5-14 اردو جیو ورژن (UGV)

5. تم بلوط بلکہ ہر گھنے درخت کے سائے میں مستی میں آ جاتے ہو، وادیوں اور چٹانوں کے شگافوں میں اپنے بچوں کو ذبح کرتے ہو۔

6. وادیوں کے رگڑے ہوئے پتھر تیرا حصہ اور تیرا مقدّر بن گئے ہیں۔ کیونکہ اُن ہی کو تُو نے مَے اور غلہ کی نذریں پیش کیں۔ اِس کے مدِ نظر مَیں اپنا فیصلہ کیوں بدلوں؟

7. تُو نے اپنا بستر اونچے پہاڑ پر لگایا، اُس پر چڑھ کر اپنی قربانیاں پیش کیں۔

8. اپنے گھر کے دروازے اور چوکھٹ کے پیچھے تُو نے اپنی بُت پرستی کے نشان لگائے۔ مجھے ترک کر کے تُو اپنا بستر بچھا کر اُس پر لیٹ گئی۔ تُو نے اُسے اِتنا بڑا بنا دیا کہ دوسرے بھی اُس پر لیٹ سکیں۔ پھر تُو نے عصمت فروشی کے پیسے مقرر کئے۔ اُن کی صحبت تجھے کتنی پیاری تھی، اُن کی برہنگی سے تُو کتنا لطف اُٹھاتی تھی!

9. تُو کثرت کا تیل اور خوشبودار کریم لے کر مَلِک دیوتا کے پاس گئی۔ تُو نے اپنے قاصدوں کو دُور دُور بلکہ پاتال تک بھیج دیا۔

10. گو تُو سفر کرتے کرتے بہت تھک گئی توبھی تُو نے کبھی نہ کہا، ’فضول ہے!‘ اب تک تجھے تقویت ملتی رہی، اِس لئے تُو نڈھال نہ ہوئی۔

11. تجھے کس سے اِتنا خوف و ہراس تھا کہ تُو نے جھوٹ بول کر نہ مجھے یاد کیا، نہ پروا کی؟ ایسا ہی ہے نا، تُو اِس لئے میرا خوف نہیں مانتی کہ مَیں خاموش اور چھپا رہا۔

12. لیکن مَیں لوگوں پر تیری نام نہاد راست بازی اور تیرے کام ظاہر کروں گا۔ یقیناً یہ تیرے لئے مفید نہیں ہوں گے۔

13. آ، مدد کے لئے آواز دے! دیکھتے ہیں کہ تیرے بُتوں کا مجموعہ تجھے بچا سکے گا کہ نہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہو گا بلکہ اُنہیں ہَوا اُٹھا لے جائے گی، ایک پھونک اُنہیں اُڑا دے گی۔لیکن جو مجھ پر بھروسا رکھے وہ ملک کو میراث میں پائے گا، مُقدّس پہاڑ اُس کی موروثی ملکیت بنے گا۔“

14. اللہ فرماتا ہے، ”راستہ بناؤ، راستہ بناؤ! اُسے صاف ستھرا کر کے ہر رکاوٹ دُور کرو تاکہ میری قوم آ سکے۔“

پڑھیں مکمل باب یسعیا 57