پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یسعیا 45:1-13 اردو جیو ورژن (UGV)

1. رب اپنے مسح کئے ہوئے خادم خورس سے فرماتا ہے، ”مَیں نے تیرے دہنے ہاتھ کو پکڑ لیا ہے، اِس لئے جہاں بھی تُو جائے وہاں قومیں تیرے تابع ہو جائیں گی، بادشاہوں کی طاقت جاتی رہے گی، دروازے کھل جائیں گے اور شہر کے دروازے بند نہیں رہیں گے۔

2. مَیں خود تیرے آگے آگے جا کر قلعہ بندیوں کو زمین بوس کر دوں گا۔ مَیں پیتل کے دروازے ٹکڑے ٹکڑے کر کے تمام کنڈے تڑوا دوں گا۔

3. مَیں تجھے اندھیرے میں چھپے خزانے اور پوشیدہ مال و دولت عطا کروں گا تاکہ تُو جان لے کہ مَیں رب ہوں جو تیرا نام لے کر تجھے بُلاتا ہے، کہ مَیں اسرائیل کا خدا ہوں۔

4. گو تُو مجھے نہیں جانتا تھا، لیکن اپنے خادم یعقوب کی خاطر مَیں نے تیرا نام لے کر تجھے بُلایا، اپنے برگزیدہ اسرائیل کے واسطے تجھے اعزازی نام سے نوازا ہے۔

5. مَیں ہی رب ہوں، اور میرے سوا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔ گو تُو مجھے نہیں جانتا تھا توبھی مَیں تجھے کمربستہ کرتا ہوں

6. تاکہ مشرق سے مغرب تک انسان جان لیں کہ میرے سوا کوئی اَور نہیں ہے۔ مَیں ہی رب ہوں، اور میرے سوا کوئی اَور نہیں ہے۔

7. مَیں ہی روشنی کو تشکیل دیتا اور اندھیرے کو وجود میں لاتا ہوں، مَیں ہی اچھے اور بُرے حالات پیدا کرتا، مَیں رب ہی یہ سب کچھ کرتا ہوں۔

8. اے آسمان، راستی کی بوندا باندی سے زمین کو تر و تازہ کر! اے بادلو، صداقت برساؤ! زمین کھل کر نجات کا پھل لائے اور راستی کا پودا پھوٹنے دے۔ مَیں رب ہی اُسے وجود میں لایا ہوں۔“

9. اُس پر افسوس جو اپنے خالق سے جھگڑا کرتا ہے، گو وہ مٹی کے ٹوٹے پھوٹے برتنوں کا ٹھیکرا ہی ہے۔ کیا گارا کمہار سے پوچھتا ہے، ”تُو کیا بنا رہا ہے؟“ کیا تیری بنائی ہوئی کوئی چیز تیرے بارے میں شکایت کرتی ہے، ”اُس کی کوئی طاقت نہیں“؟

10. اُس پر افسوس جو باپ سے سوال کرے، ”تُو کیوں باپ بن رہا ہے؟“ یا عورت سے، ”تُو کیوں بچہ جنم دے رہی ہے؟“

11. رب جو اسرائیل کا قدوس اور اُسے تشکیل دینے والا ہے فرماتا ہے، ”تم کس طرح میرے بچوں کے بارے میں میری پوچھ گچھ کر سکتے ہو؟ جو کچھ میرے ہاتھوں نے بنایا اُس کے بارے میں تم کیسے مجھے حکم دے سکتے ہو؟

12. مَیں ہی نے زمین کو بنا کر انسان کو اُس پر خلق کیا۔ میرے اپنے ہاتھوں نے آسمان کو خیمے کی طرح اُس کے اوپر تان لیا اور مَیں ہی نے اُس کے ستاروں کے پورے لشکر کو ترتیب دیا۔

13. مَیں ہی نے خورس کو انصاف سے جگا دیا، اور مَیں ہی اُس کے تمام راستے سیدھے بنا دیتا ہوں۔ وہ میرے شہر کو نئے سرے سے تعمیر کرے گا اور میرے جلاوطنوں کو آزاد کرے گا۔ اور یہ سب کچھ مفت میں ہو گا، نہ وہ پیسے لے گا، نہ تحفے۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔

پڑھیں مکمل باب یسعیا 45