ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

اِستِثنا 2 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اور جَیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق ہم لَوٹے اور بحرِ قُلز م کی راہ سے بیابان میں آئے اور بُہت دِنوں تک کوہِ شعِیر کے باہر باہر چلتے رہے۔

2. تب خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ۔

3. تُم اِس پہاڑ کے باہر باہر بُہت چل چُکے ۔ شِمال کی طرف مُڑ جاؤ۔

4. اور تُو اِن لوگوں کو تاکِید کر دے کہ تُم کو بنی عیسَو تُمہارے بھائی جو شعِیر میں رہتے ہیں اُن کی سرحد کے پاس سے ہو کر جانا ہے اور وہ تُم سے ہِراسان ہوں گے سو تُم خُوب اِحتیاط رکھنا۔

5. اور اُن کو مت چھیڑنا کیونکہ مَیں اُن کی زمِین میں سے پاؤں دھرنے تک کی جگہ بھی تُم کو نہیں دُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں نے کوہِ شعِیر عیسَو کو میِراث میں دِیا ہے۔

6. تُم رُوپَے دے کر اپنے کھانے کے لِئے اُن سے خُورِش خرِیدنا اور پِینے کے لِئے پانی بھی رُوپَے دے کر اُن سے مول لینا۔

7. کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے ہاتھ کی کمائی میں برکت دیتا رہا ہے اور اِس بڑے بیابان میں جو تیرا چلنا پِھرنا ہے وہ اُسے جانتا ہے ۔ اِن چالِیس برسوں میں خُداوند تیرا خُدا برابر تیرے ساتھ رہا اور تُجھ کو کِسی چِیز کی کمی نہیں ہُوئی۔

8. سو ہم اپنے بھائِیوں بنی عیسَو کے پاس سے جو شعِیر میں رہتے ہیں کترا کر مَیدان کی راہ سے ایلات اور عصیون جابر ہوتے ہُوئے گُذرے۔پِھر ہم مُڑے اور موآب کے بیابان کے راستہ سے چلے۔

9. پِھر خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ موآبِیوں کو نہ تو ستانا اور نہ اُن سے جنگ کرنا اِس لِئے کہ مَیں تُجھ کو اُن کی زمِین کا کوئی حِصّہ مِلکِیّت کے طَور پر نہیں دُوں گا کیونکہ مَیں نے عار کو بنی لُوط کی میِراث کر دِیا ہے۔

10. (وہاں پہلے اَیمِیم بسے ہُوئے تھے جو عناقِیم کی مانِند بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے۔

11. اور عناقِیم ہی کی طرح وہ بھی رفائِیم میں گِنے جاتے تھے لیکن موآبی اُن کو اَیمِیم کہتے ہیں۔

12. اور پہلے شعِیر میں حوری قَوم کے لوگ بسے ہُوئے تھے لیکن بنی عیسَونے اُن کو نِکال دِیا اور اُن کو اپنے سامنے سے نیست و نابُود کر کے آپ اُن کی جگہ بس گئے جَیسے اِسرا ئیل نے اپنی مِیراث کے مُلک میں کِیا جِسے خُداوند نے اُن کو دِیا)۔

13. اب اُٹھو اور وادیِ زرد کے پار جاؤ ۔ چُنانچہ ہم وادیِ زرد سے پار ہُوئے۔

14. اور ہمارے قادِ س برنِیع سے روانہ ہونے سے لے کر وادیِ زرد کے پار ہونے تک اڑتِیس برس کا عرصہ گُذرا ۔ اِس اثنا میں خُداوند کی قَسم کے مُطابِق اُس پُشت کے سب جنگی مَرد لشکر میں سے مَر کھپ گئے۔

15. اور جب تک وہ نابُود نہ ہو گئے تب تک خُداوند کا ہاتھ اُن کو لشکر میں سے ہلاک کرنے کو اُن کے خِلاف بڑھا ہی رہا۔

16. جب سب جنگی مَرد مَر گئے اور قَوم میں سے فنا ہو گئے۔

17. تو خُداوند نے مُجھ سے کہا۔

18. آج تُجھے عار شہر سے ہو کر جو موآب کی سرحد ہے گُذرنا ہے۔

19. اور جب تُو بنی عَمُّون کے قرِیب جا پُہنچے تو اُن کو مت ستانا اور نہ اُن کو چھیڑنا کیونکہ مَیں بنی عَمُّون کی زمِین کا کوئی حِصّہ تُجھے مِیراث کے طَور پر نہیں دُوں گا اِس لِئے کہ اُسے مَیں نے بنی لُوط کو مِیراث میں دِیا ہے۔

20. (وہ مُلک بھی رفائِیم کا گِنا جاتا تھا کیونکہ پہلے رفائِیم جِن کو عَمُّونی لوگ زمزُمِیم کہتے تھے وہاں بسے ہُوئے تھے۔

21. یہ لوگ بھی عناقِیم کی طرح بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے لیکن خُداوند نے اُن کو عَمُّونیوں کے سامنے سے ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر اُن کی جگہ آپ بس گئے۔

22. ٹِھیک وَیسے ہی جَیسے اُس نے بنی عیسَو کے سامنے سے جو شعِیر میں رہتے تھے حورِیوں کو ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر آج تک اُن ہی کی جگہ بسے ہُوئے ہیں۔

23. اَیسے ہی عوِّیوں کو جو اپنی بستیوں میں غَزّہ تک بسے ہُوئے تھے کَفتورِیوں نے جو کَفتورہ سے نِکلے تھے ہلاک کِیا اور اُن کی جگہ آپ بس گئے)۔

24. سو اُٹھو اور وادیِ اَرنون کے پار جاؤ ۔ دیکھو مَیں نے حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کو جو اموری ہے اُس کے مُلک سمیت تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ سو اُس پر قبضہ کرنا شرُوع کرو اور اُس سے جنگ چھیڑ دو۔

25. مَیں آج ہی سے تیرا خَوف اور رُعب اُن قَوموں کے دِل میں ڈالنا شرُوع کرُوں گا جو رُویِ زمِین پر رہتی ہیں ۔ وہ تیری خبر سُنیں گی اور کانپیں گی اور تیرے سبب سے بیتاب ہو جائیں گی۔

اِ سرائیلی سِیحون بادشاہ کو شکست دیتے ہیں

26. اور مَیں نے دشتِ قدیما ت سے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس صُلح کے پَیغام کے ساتھ ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ۔

27. مُجھے اپنے مُلک سے گُذر جانے دے ۔ مَیں شاہراہ سے ہو کر چلُوں گا اور دہنے اور بائیں ہاتھ نہیں مُڑُوں گا۔

28. تُو رُوپَے لے کر میرے ہاتھ میرے کھانے کے لِئے خُورِش بیچنا اور میرے پِینے کے لِئے پانی بھی مُجھے رُوپَے لے کر دینا ۔ فقط مُجھے پاؤں پاؤں نِکل جانے دے۔

29. جَیسے بنی عیسَو نے جو شعِیر میں رہتے ہیں اور موآبیوں نے جو عار شہر میں بستے ہیں میرے ساتھ کِیا ۔ جب تک کہ مَیں یَردن کو عبُور کر کے اُس مُلک میں پُہنچ نہ جاؤں جو خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔

30. لیکن حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن نے ہم کو اپنے ہاں سے گُذرنے نہ دِیا کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کا مِزاج کڑا اور اُس کا دِل سخت کر دِیا تاکہ اُسے تیرے ہاتھ میں حوالہ کر دے جَیسا آج ظاہِر ہے۔

31. اور خُداوند نے مُجھ سے کہا دیکھ مَیں سِیحو ن اور اُس کے مُلک کو تیرے ہاتھ میں حوالہ کرنے کو ہُوں سو تُواُس پر قبضہ کرنا شرُوع کر تاکہ وہ تیری مِیراث ٹھہرے۔

32. تب سِیحو ن اپنے سب آدمِیوں کو لے کر ہمارے مُقابلہ میں نِکلا اور جنگ کرنے کے لِئے یَہض میں آیا۔

33. اور خُداوند ہمارے خُدا نے اُسے ہمارے حوالہ کر دِیااور ہم نے اُسے اور اُس کے بیٹوں کو اور اُس کے سب آدمِیوں کو مار لِیا۔

34. اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہروں کو لے لِیا اورہر آباد شہر کو عَورتوں اور بچّوں سمیت بِالکُل نابُودکر دِیا اور کِسی کو باقی نہ چھوڑا۔

35. لیکن چَوپایوں کو اور شہروں کے مال کو جو ہمارے ہاتھ لگا لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔

36. اور عَروعیر سے جو وادیِ اَرنون کے کنارے ہے اوراُس شہر سے جو وادی میں ہے جِلعاد تک اَیسا کوئی شہرنہ تھا جِس کو سر کرنا ہمارے لِئے مُشکِل ہُؤا۔خُداوندہمارے خُدا نے سب کو ہمارے قبضہ میں کر دِیا۔

37. لیکن بنی عَمُّون کے مُلک کے نزدِیک اور دریایِ یبوق کی نواحی اور کوہِستان کے شہروں میں اور جہاں جہاں خُداوندہمارے خُدا نے ہم کو منع کِیا تھا تُو نہیں گیا۔