ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22
  23. 23
  24. 24
  25. 25
  26. 26
  27. 27
  28. 28
  29. 29
  30. 30
  31. 31
  32. 32
  33. 33
  34. 34

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

اِستِثنا 14 Urdu Bible Revised Version (URD)

ماتم میں ایک رسم کی مُمانعت

1. تم خُداوند اپنے خُدا کے فرزند ہو ۔ تُم مُردوں کے سبب سے اپنے آپ کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے ابرُو کے بال مُنڈوانا۔

2. کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم ہے اور خُداوند نے تُجھ کو رُویِ زمِین کی اَور سب قَوموں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ تُو اُس کی خاص قَوم ٹھہرے۔

پاک اور ناپاک جانور

3. تُو کِسی گھِنَونی چِیز کو مت کھانا۔

4. جِن چَوپایوں کو تُم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں یعنی گائے بَیل اور بھیڑ اور بکری۔

5. اور ہرن اور چکارا اور چھوٹا ہرن اور بُزِ کوہی اور سابر اور نِیل گائے اور جنگلی بھیڑ۔

6. اَورچَوپایوں میں سے جِس جِس کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں اور وہ جُگالی بھی کرتا ہو تُم اُسے کھا سکتے ہو۔

7. لیکن اُن میں سے جو جُگالی کرتے ہیں یا اُن کے پاؤں چِرے ہُوئے ہیں تُم اُن کو یعنی اُونٹ اور خرگوش اور سافان کو نہ کھانا کیونکہ یہ جُگالی کرتے ہیں لیکن اِن کے پاؤں چِرے ہُوئے نہیں ہیں سو یہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔

8. اور سُؤر تُمہارے لِئے اِس سبب سے ناپاک ہے کہ اُس کے پاؤں تو چِرے ہُوئے ہیں پر وہ جُگالی نہیں کرتا ۔ تُم نہ تو اُن کا گوشت کھانا اور نہ اُن کی لاش کو ہاتھ لگانا۔

9. آبی جانوروں میں سے تُم اُن ہی کو کھانا جِن کے پر اور چِھلکے ہوں۔

10. لیکن جِس کے پر اور چِھلکے نہ ہوں تُم اُسے مت کھانا ۔ وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔

11. پاک پرِندوں میں سے تُم جِسے چاہو کھا سکتے ہو۔

12. لیکن اِن میں سے تُم کِسی کو نہ کھانا یعنی عُقاب اور اُستخوان خوار اور بحری عُقاب۔

13. اور چِیل اور باز اور گِدھ اور اُن کی اِقسام۔

14. ہر قِسم کا کوّا۔

15. اور شُتر مُرغ اور چُغد اور کوکل اور قِسم قِسم کے شاہِین۔

16. اور بُوم اور اُلُّو اور قاز۔

17. اور حواصِل اور رخم اور ہڑگیلا۔

18. اور لقلق اور ہر قِسم کا بگلا اور ہُدہُد اور چمگادڑ۔

19. اور سب پردار رینگنے والے جاندار تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ وہ کھائے نہ جائیں۔

20. اور پاک پرِندوں میں سے تُم جِسے چاہو کھاؤ۔

21. جو جانور آپ ہی مَر جائے تُم اُسے مت کھانا ۔ تُو اُسے کِسی پردیسی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو کھانے کو دے سکتا ہے یا اُسے کِسی اجنبی آدمی کے ہاتھ بیچ سکتا ہے کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم ہے ۔تُو حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ اُبالنا۔

دَہ یکی کا حُکم

22. تُو اپنے غلّہ میں سے جو سال بسال تیرے کھیتوں میں پَیدا ہو دَہ یکی دینا۔

23. اور تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُسی مقام میں جِسے وہ اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے اپنے غلّہ اور مَے اور تیل کی دَہ یکی کو اور اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھوں کو کھانا تاکہ تُو ہمیشہ خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا سِیکھے۔

24. اور اگر وہ جگہ جِس کو خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کو وہاں قائِم کرنے کے لِئے چُنے تیرے گھر سے بُہت دُور ہو اور راستہ بھی اِس قدر لمبا ہو کہ تُو اپنی دَہ یکی کو اُس حال میں جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو برکت بخشے وہاں تک نہ لے جا سکے۔

25. تو تُو اُسے بیچ کر رُوپَے کو باندھ ہاتھ میں لِئے ہُوئے اُس جگہ چلے جانا جِسے خُداوند تیرا خُدا چُنے۔

26. اور اِس رُوپَے سے جو کُچھ تیرا جی چاہے خواہ گائے بَیل یا بھیڑ بکری یا مَے یا شراب مول لے کر اُسے اپنے گھرانے سمیت وہاں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کھانا اور خُوشی منانا۔

27. اور لاوی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہے چھوڑ نہ دینا کیونکہ اُس کا تیرے ساتھ کوئی حِصّہ یا میراث نہیں ہے۔

28. تِین تِین برس کے بعد تُو تِیسرے برس کے مال کی ساری دَہ یکی نِکال کر اُسے اپنے پھاٹکوں کے اندر اِکٹّھا کرنا۔

29. تب لاوی جِس کا تیرے ساتھ کوئی حِصّہ یا مِیراث نہیں اور پردیسی اوریتیِم اور بیوہ عَورتیں جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہوں آئیں اور کھا کر سیر ہوں تاکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے۔