ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

آستر 4 Urdu Bible Revised Version (URD)

مردکَی آستر سے مدد طلب کرتاہے

1. جب مرد کَی کو وہ سب جو کِیا گیا تھا معلُوم ہُؤا تو مرد کَی نے اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ پہنے اور سر پر راکھ ڈال کر شہر کے بِیچ میں چلا گیا اور بُلند اور پُر درد آواز سے چِلاّنے لگا۔

2. اور وہ بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے بھی آیا کیونکہ ٹاٹ پہنے کوئی بادشاہ کے پھاٹک کے اندر جانے نہ پاتا تھا۔

3. اور ہر صُوبہ میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور فرمان پُہنچا یہُودیوں کے درمِیان بڑا ماتم اور روزہ اور گِریہ زاری اور نَوحہ شرُوع ہو گیا اور بُہتیرے ٹاٹ پہنے راکھ میں پڑ گئے۔

4. اور آستر کی سہیلیوں اور اُس کے خواجہ سراؤں نے آ کر اُسے خبر دی۔ تب ملِکہ بُہت غمگِین ہُوئی اور اُس نے کپڑے بھیجے کہ مرد کَی کو پہنائیں اور ٹاٹ اُس پر سے اُتار لیں پر اُس نے اُن کو نہ لِیا۔

5. تب آستر نے بادشاہ کے خواجہ سراؤں میں سے ہتاک کو جِسے اُس نے آستر کے پاس حاضِر رہنے کو مُقرر کِیا تھا بُلوایا اور اُسے تاکِید کی کہ مرد کَی کے پاس جا کر دریافت کرے کہ یہ کیا بات ہے اور کِس سبب سے ہے۔

6. سو ہتا ک نِکل کر شہر کے چَوک میں جو بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے تھا مرد کَی کی پاس گیا۔

7. تب مرد کَی نے اپنی پُوری سرگُذشت اور رُوپے کی وہ ٹِھیک رقم اُسے بتائی جِسے ہامان نے یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئیبادشاہ کے خزانوں میں داخِل کرنے کا وعدہ کِیاتھا۔

8. اور اُس فرمان کی تحرِیر کی ایک نقل بھی جو اُن کو ہلاک کرنے کے لِئے سوسن میں دی گئی تھی اُسے دی تاکہ اُسے آستر کو دِکھائے اور بتائے اور اُسے تاکِید کرے کہ بادشاہ کے حضُور جا کر اُس سے مِنّت کرے اور اُس کے حضُور اپنی قَوم کے لِئے درخواست کرے۔

9. چُنانچہ ہتا ک نے آ کر آستر کو مرد کَی کی باتیں کہہ سُنائِیں۔

10. تب آستر ہتاک سے بات کرنے لگی اور اُسے مرد کَی کے لِئے یہ پَیغام دِیا کہ۔

11. بادشاہ کے سب مُلازِم اور بادشاہی صُوبوں کے سب لوگ جانتے ہیں کہ جو کوئی مرد ہو یا عَورت بے بُلائے بادشاہ کی بارگاہِ اندرُونی میں جائے اُس کے لِئے بس ایک ہی قانُون ہے کہ وہ مارا جائے سِوا اُس کے جِس کے لِئے بادشاہ سونے کا عصا اُٹھائے تاکہ وہ جِیتا رہے لیکن تِیس دِن ہُوئے کہ مَیں بادشاہ کے حضُور نہیں بُلائی گئی۔

12. اُنہوں نے مرد کَی سے آستر کی باتیں کہِیں۔

13. تب مرد کَی نے اُن سے کہا کہ آستر کے پاس یہ جواب لے جائیں کہ تُو اپنے دِل میں یہ نہ سمجھ کہ سب یہُودیوں میں سے تُو بادشاہ کے محلّ میں بچی رہے گی۔

14. کیونکہ اگر تُو اِس وقت خاموشی اِختیار کرے تو خلاصی اور نجات یہُودیوں کے لِئے کِسی اَور جگہ سے آئے گی پر تُو اپنے باپ کے خاندان سمیت ہلاک ہو جائے گی اور کیا جانے کہ تُو اَیسے ہی وقت کے لِئے سلطنت کو پُہنچی ہے؟۔

15. تب آستر نے اُن کو مرد کَی کے پاس یہ جواب لے جانے کا حُکم دِیا۔

16. کہ جا اور سوسن میں جِتنے یہُودی مَوجُود ہیں اُن کو اِکٹّھا کر اور تُم میرے لِئے روزہ رکھّو اور تِین روز تک دِن اور رات نہ کُچھ کھاؤ نہ پِیو۔مَیں بھی اور میری سہیلِیاں اِسی طرح سے روزہ رکھّیں گی اور اَیسے ہی مَیں بادشاہ کے حضُور جاؤُں گی جو آئِین کے خِلاف ہے اور اگر مَیں ہلاک ہُوئی تو ہلاک ہُوئی۔

17. چُنانچہ مرد کَی روانہ ہُؤا اور آستر کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا۔