پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

یسعیا 30:1-18 اردو جیو ورژن (UGV)

1. رب فرماتا ہے، ”اے ضدی بچو، تم پر افسوس! کیونکہ تم میرے بغیر منصوبے باندھتے اور میرے روح کے بغیر معاہدے کر لیتے ہو۔ گناہوں میں اضافہ کرتے کرتے

2. تم نے مجھ سے مشورہ لئے بغیر مصر کی طرف رجوع کیا تاکہ فرعون کی آڑ میں پناہ لو اور مصر کے سائے میں حفاظت پاؤ۔

3. لیکن خبردار! فرعون کا تحفظ تمہارے لئے شرم کا باعث بنے گا، مصر کے سائے میں پناہ لینے سے تمہاری رُسوائی ہو جائے گی۔

4. کیونکہ گو اُس کے افسر ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنیس تک پہنچ گئے ہیں

5. توبھی سب اِس قوم سے شرمندہ ہو جائیں گے، کیونکہ اِس کے ساتھ معاہدہ بےکار ہو گا۔ اِس سے نہ مدد اور نہ فائدہ حاصل ہو گا بلکہ یہ شرم اور خجالت کا باعث ہی ہو گی۔“

6. دشتِ نجب کے جانوروں کے بارے میں رب کا فرمان:یہوداہ کے سفیر ایک تکلیف دہ اور پریشان کن ملک میں سے گزر رہے ہیں جس میں شیرببر، شیرنی، زہریلے اور اُڑن سانپ بستے ہیں۔ اُن کے گدھے اور اونٹ یہوداہ کی دولت اور خزانوں سے لدے ہوئے ہیں، اور وہ سب کچھ مصر کے پاس پہنچا رہے ہیں، گو اِس قوم کا کوئی فائدہ نہیں۔

7. مصر کی مدد فضول ہی ہے! اِس لئے مَیں نے مصر کا نام ’رہب اژدہا جس کا منہ بند کر دیا گیا ہے‘ رکھا ہے۔

8. اب دوسروں کے پاس جا کر سب کچھ تختے پر لکھ۔ اُسے کتاب کی صورت میں قلم بند کر تاکہ میرے الفاظ آنے والے دنوں میں ہمیشہ تک گواہی دیں۔

9. کیونکہ یہ قوم سرکش ہے، یہ لوگ دھوکے باز بچے ہیں جو رب کی ہدایات کو ماننے کے لئے تیار ہی نہیں۔

10. غیب بینوں کو وہ کہتے ہیں، ”رویا سے باز آؤ۔“ اور رویا دیکھنے والوں کو وہ حکم دیتے ہیں، ”ہمیں سچی رویا مت بتانا بلکہ ہماری خوشامد کرنے والی باتیں۔ فریب دہ رویا دیکھ کر ہمارے آگے بیان کرو!

11. صحیح راستے سے ہٹ جاؤ، سیدھی راہ کو چھوڑ دو۔ ہمارے سامنے اسرائیل کے قدوس کا ذکر کرنے سے باز آؤ!“

12. جواب میں اسرائیل کا قدوس فرماتا ہے، ”تم نے یہ کلام رد کر کے ظلم اور چالاکی پر بھروسا بلکہ پورا اعتماد کیا ہے۔

13. اب یہ گناہ تمہارے لئے اُس اونچی دیوار کی مانند ہو گا جس میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ دراڑیں پھیلتی ہیں اور دیوار بیٹھی جاتی ہے۔ پھر اچانک ایک ہی لمحے میں وہ دھڑام سے زمین بوس ہو جاتی ہے۔

14. وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتی ہے، بالکل مٹی کے اُس برتن کی طرح جو بےرحمی سے چِکنا چُور کیا جاتا ہے اور جس کا ایک ٹکڑا بھی آگ سے کوئلے اُٹھا کر لے جانے یا حوض سے تھوڑا بہت پانی نکالنے کے قابل نہیں رہ جاتا۔“

15. رب قادرِ مطلق جو اسرائیل کا قدوس ہے فرماتا ہے، ”واپس آ کر سکون پاؤ، تب ہی تمہیں نجات ملے گی۔ خاموش رہ کر مجھ پر بھروسا رکھو، تب ہی تمہیں تقویت ملے گی۔ لیکن تم اِس کے لئے تیار ہی نہیں تھے۔

16. چونکہ تم جواب میں بولے، ’ہرگز نہیں، ہم اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر بھاگیں گے‘ اِس لئے تم بھاگ جاؤ گے۔ چونکہ تم نے کہا، ’ہم تیز گھوڑوں پر سوار ہو کر بچ نکلیں گے‘ اِس لئے تمہارا تعاقب کرنے والے کہیں زیادہ تیز ہوں گے۔

17. تمہارے ہزار مرد ایک ہی آدمی کی دھمکی پر بھاگ جائیں گے۔ اور جب دشمن کے پانچ افراد تمہیں دھمکائیں گے تو تم سب کے سب فرار ہو جاؤ گے۔ آخرکار جو بچیں گے وہ پہاڑ کی چوٹی پر پرچم کے ڈنڈے کی طرح تنہا رہ جائیں گے، پہاڑی پر جھنڈے کی طرح اکیلے ہوں گے۔“

18. لیکن رب تمہیں مہربانی دکھانے کے انتظار میں ہے، وہ تم پر رحم کرنے کے لئے اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ کیونکہ رب انصاف کا خدا ہے۔ مبارک ہیں وہ جو اُس کے انتظار میں رہتے ہیں۔

پڑھیں مکمل باب یسعیا 30