ابواب

  1. 1
  2. 2
  3. 3
  4. 4
  5. 5
  6. 6
  7. 7
  8. 8
  9. 9
  10. 10
  11. 11
  12. 12
  13. 13
  14. 14
  15. 15
  16. 16
  17. 17
  18. 18
  19. 19
  20. 20
  21. 21
  22. 22

پرانے عہد نامہ

نئے عہد نامہ

۱-سلاطِین 15 Urdu Bible Revised Version (URD)

یہُوداہ کا بادشاہ ابیام

1. اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کی سلطنت کے اٹھارھویں سال سے ابیا م یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔

2. اُس نے یروشلیِم میں تِین سال بادشاہی کی ۔ اُس کی ماں کا نام معکہ تھا جو ابی سلو م کی بیٹی تھی۔

3. اُس نے اپنے باپ کے سب گُناہوں میں جو اُس نے اُس سے پہلے کِئے تھے اُس کی روِش اِختِیار کی اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ تھا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔

4. باوُجُود اِس کے خُداوند اُس کے خُدا نے داؤُد کی خاطِر یروشلیِم میں اُسے ایک چراغ دِیا یعنی اُس کے بیٹے کو اُس کے بعد ٹھہرایا اور یروشلیِم کو برقرار رکھّا۔

5. اِس لِئے کہ داؤُد نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنی ساری عُمر خُداوند کے کِسی حُکم سے باہر نہ ہُؤا سِوا حِتّی اُورِ یّاہ کے مُعاملہ کے۔

6. اور رحُبعا م اور یرُبعا م کے درمِیان اُس کی ساری عُمر جنگ رہی۔

7. اور ابیا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھّا نہیں ہے؟ اور ابیا م اور یرُبعا م میں جنگ ہوتی رہی۔

8. اور ابیا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آسا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

یہُوداہ کا بادشاہ آسا

9. اور شاہِ اِسرا ئیل یرُبعا م کے بِیسویں سال سے آسا یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔

10. اُس نے اِکتالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام معکہ تھا جو ابی سلو م کی بیٹی تھی۔

11. اور آسا نے اپنے باپ داؤُد کی طرح وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا۔

12. اُس نے لُوطِیوں کو مُلک سے نِکال دِیا اور اُن سب بُتوں کو جِن کو اُس کے باپ دادا نے بنایا تھا دُور کر دِیا۔

13. اور اُس نے اپنی ماں معکہ کو بھی مَلِکہ کے رُتبہ سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے ایک یسِیرت کے لِئے ایک نفرت انگیز بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ ڈالا اور وادیِ قدرو ن میں اُسے جلا دِیا۔

14. لیکن اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر خُداوند کے ساتھ کامِل رہا۔

15. اور اُس نے وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے نذر کی تِھیں اور وہ چِیزیں جو اُس نے آپ نذر کی تِھیں یعنی چاندی اور سونا اور ظُرُوف سب کو خُداوند کے گھر میں داخِل کِیا۔

16. اور آسا اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا میں اُن کی عُمر بھر جنگ رہی۔

17. اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا نے یہُودا ہ پر چڑھائی کی اور رامہ کو بنایا تاکہ شاہِ یہُودا ہ آسا کے پاس کِسی کی آمد ورفت نہ ہو سکے۔

18. تب آسا نے سب چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں باقی رہا تھا اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے کر اُن کو اپنے خادِموں کے سپُرد کِیا اور آسا بادشاہ نے اُن کو شاہِ ارا م بِن ہدَد کے پاس جو حزیُو ن کے بیٹے طابرِ مُّون کا بیٹا تھا اور دمشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا۔

19. کہ میرے اور تیرے درمِیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونے کا ہدیہ بھیجا ہے سو تُو آ کر شاہِ اِسرا ئیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔

20. اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکر کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا اور عیُّو ن اور دان اور ابیل بَیت معکہ اور سارے کِنّرت اور نفتالی کے سارے مُلک کو مارا۔

21. جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کے بنانے سے ہاتھ کھینچا اور تِرضہ میں رہنے لگا۔

22. تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ میں مُنادی کرائی اور کوئی معذُور نہ رکھّا گیا ۔ سو وہ رامہ کے پتّھر کو اور اُس کی لکڑِیوں کو جِن سے بعشا اُسے تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور آسا بادشاہ نے اُن سے بِنیمِین کے جِبع اور مِصفاہ کو بنایا۔

23. اور آسا کا باقی سب حال اور اُس کی ساری قُوّت اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور جو شہر اُس نے بنائے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟ لیکن اُس کے بُڑھاپے کے وقت میں اُسے پاؤں کا روگ لگ گیا۔

24. اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ دادا کے ساتھ اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹایہُو سفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

اِسرائیل کا بادشاہ ندب

25. اور شاہِ یہُودا ہ آسا کی سلطنت کے دُوسرے سال سے یرُبعا م کا بیٹا ندب اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔

26. اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جِس سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تھا۔

27. اور اخیاہ کے بیٹے بعشا نے جو اِشکار کے گھرانے کا تھا اُس کے خِلاف سازِش کی اور بعشا نے جِبّتُون میں جو فِلستِیوں کا تھا اُسے قتل کِیا کیونکہ ندب اور سارے اِسرا ئیل نے جِبّتُون کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا۔

28. شاہِ یہُودا ہ آسا کے تِیسرے ہی سال بعشا نے اُسے قتل کِیا اور اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔

29. اور جُوں ہی وہ بادشاہ ہُؤا اُس نے یرُبعا م کے سارے گھرانے کو قتل کِیا اور جَیسا خُداوند نے اپنے خادِم اخیاہ سَیلانی کی معرفت فرمایا تھا اُس نے یرُبعا م کے لِئے کِسی سانس لینے والے کو بھی جب تک اُسے ہلاک نہ کر ڈالا نہ چھوڑا۔

30. یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے جو اُس نے آپ کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا اور اُس کے اُس غُصّہ دِلانے کے سبب سے جِس سے اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے غضب کو بھڑکایا۔

31. اور ندب کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔

32. اور آسا اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا کے درمِیان اُن کی عُمر بھر جنگ رہی۔

اِسرائیل کا بادشاہ بعشا

33. اور شاہِ یہُوداہ آسا کے تِیسرے سال سے اخیاہ کا بیٹا بعشا تِرضہ میں سارے اِسرا ئیل پر بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے چَوبِیس برس سلطنت کی۔

34. اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور یرُبعا م کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جِس سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔